صحافیوں کے ساتھ ٹرمپ کے داماد و وائیٹ ہاؤز کے مشیر جیرڈ کشنر کی فون پر بریفنگ
واشنگٹن۔ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد امریکہ نے مسلم دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرے۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے مشیر جیرڈ کشنر نے کہا ہے کہ یہ سعودی عرب کے مفاد میں ہوگا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے، جیسا کہ متحدہ عرب امارات نے کیا ہے۔صحافیوں کو ایک ٹیلیفونک بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ اس سے خطے میں ان کے مشترکہ حریف ایران کے اثر و رسوخ کو بھی کم کیا جاسکے گا اور باالآخر فلسطینیوں کی مدد ہوگی۔جیرڈ کشنر کا کہنا تھا کہ یہ سعودی عرب کے کاروبار، دفاع کے لیے بہت اچھا ہوگا اور میں واضح طور پر کہوں تو میرے خیال سے اس سے فلسطینیوں کی بھی مدد ہوگی۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر کی جانب سے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلان کے بعد سے عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت سعودی عرب خاموش ہے۔یہ یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے نتیجے میں اسرائیل مغربی کنارے کے حصوں کے الحاق کو مؤخر کرنے پر راضی ہوا ہے، تاہم اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو یہ بھی واضح کرچکے ہیں کہ یہ منصوبہ اب بھی موجود ہے۔ڈونالڈ ٹرمپ کے داماد کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی شاہ سلمان اور ان کے بیٹے ولی عہد محمد بن سلمان بارہا ایک آزاد فلسطینی ریاست کے خواب کا اظہار کرچکے ہیں جہاں معاشی مواقع بھی موجود ہوں۔جیرڈ کشنر کے مطابق بنیادی طور پر انہوں نے جو کہا وہ یہ ہے کہ وہ فلسطینی لوگوں کو ایک ریاست اور معاشی مواقع کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔یو اے ای اور اسرائیل کے معاہدے پر خلیج تعاون ممالک (جی سی سی) میں سے بحرین اور عمان نے اس کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ سعودی عرب، کویت اور قطر نے ابھی کوئی ردعمل نہیں کیا۔مسلم دنیا کے اہم ملک سعودی عرب کو یہودی ریاست کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرنے سے قبل حساس سیاسی معاملات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اسی معاملے پر جیرڈ کشنر کا کہنا تھا کہ ‘اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنا سیکیورٹی اور معاشی نقطہ نظر سے ان بہت سے ممالک کے مفاد میں ہے’۔
سوڈان کا اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کا اشارہ
خرطوم ۔ سوڈان اور اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ امن معاہدے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔ تاہم سوڈان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اس کی تصدیق اور نگراں وزیرِ خارجہ نے اس کی تردید کی ہے۔خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق سوڈان کی وزارتِ خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اْن کی حکومت اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کو حتمی شکل دینے جا رہی ہے۔اسکائی نیوز عربیہ نے سوڈان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان حیدر بداوی صادق کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور سوڈان کے درمیان عداوت پر مبنی رویہ جاری رکھنے کی اب کوئی وجہ نہیں ہے۔