ریاض: سعودی عرب کے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے ایک حصے کے طور پر شام کے صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ شامی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں رابطے اور تعاون کی سطح کو بڑھانے کے لیے کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سعودی عرب کے ساتھ توانائی، ٹیکنالوجی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مستقبل کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد شام کے صدر احمد الشرع نے اس بات کی تصدیق کی کہ سعودی عرب شامی عوام کی مرضی اور اس کی سرزمین کے اتحاد و سالمیت کی حمایت کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے عرب اور عالمی مسائل میں شام کے کردار کو بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے تعاون جاری رکھنے کی اہمیت پرزور دیا۔شام کی خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق احمد الشرع نے کہا ہے کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ ایک حقیقی شراکت داری چاہتے ہیں جو خطے میں امن کو برقرار رکھے۔ ہم نے شام کے مستقبل کی تعمیر میں سعودی عرب کی حمایت کرنے کی حقیقی خواہش کو محسوس کیا ہے۔ ہم نے سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں رابطے اور تعاون کی سطح کو بڑھانے کے لیے کام کیا ہے۔ احمد الشرع نے پرتپاک استقبال اور میزبانی پر سعودی ولیعہد کا شکریہ ادا کیا۔یاد رہے شام کے صدر احمد الشراع ملکی اقتدار سنبھالنے کے بعد سعودی عرب کے پہلے دورے پر پہنچے تو ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ان کی اہم ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر ولیعہد نے شام کی مدد اور عرب جمہوریہ کے ساتھ تعاون کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے کئی پہلوؤں سے جائزہ لیا، نیز خطے میں پیدا شدہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور حالات کی مزید بہتری کے امور زیر غور آئے ۔ولیعہد نے اس ملاقات کے موقع پر شامی صدر کو عہدہ صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی اور شامی عوام کیلئے اپنی خوشگوار امیدوں اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کامیابی کی دعا کی۔شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے سعودی ولیعہد سے ملاقات کے بعد کہا ہے ‘ ہماری طویل ملاقات ہوئی ہے۔
میں نے ملاقات کے دوران شام کے مستقبل کیلئے ولیعہد کی حقیقی خواہش کو محسوس کیا ہے ۔ وہ شام کی مدد کرنے کا حقیقی جذبہ رکھتے ہیں۔ شامی صدر نے یہ بات ‘ٹیلی گرام’ پر اپنے ایک بیان میں کہی۔واضح رہے احمد الشراع جن کی قیادت میں ‘ھیتہ التحریر الشام’ نے بشارالاسد کا تختہ الٹ دیا تھا ماہ جنوری کے اواخر میں شام کے نئے صدر کے طور پر عنان حکومت باضابطہ اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں۔ صدر بننے کے دو روز بعد وہ سعودی عرب کے پہلے دورے پر پہنچے ہیں۔گزشتہ ماہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شام کا دورہ کیا تھا اور شام پر عاید پابندیوں کے خاتمے کیلئے امریکہ و یورپی شراکت داروں کے ساتھ رابطے کیے تھے۔
تاکہ 13 سالہ خانہ جنگی کے دوران شام کی تباہ کردہ معیشت کو سنبھالنے میں کردار ادا کیا جا سکے ۔