سعودی عرب میں بھی رشتوں کا دو بہ دو پروگرام رکھنے پر زور

   

سیاست و ملت فنڈ کے پروگرام میں سرکردہ شخصیتوں کی شرکت، نکاح کو آسان بنانے کی تلقین

حیدرآباد 13 مارچ (سیاست نیوز) سیاست اور ملت فنڈ کے زیراہتمام ریڈ روز پیالس نامپلی میں دو بہ دو ملاقات پروگرام منعقد ہوا۔ ڈاکٹر سیادت علی نے پروگرام کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور والدین پر زور دیا کہ لڑکا ہو یا لڑکی کے رشتہ کے معاملہ میں نیت کو صحیح طور پر رکھا جائے اس لئے تمام معاملات نیتوں کے صحیح ہونے پر ہی بہتر ہوتے ہیں۔ شادیوں کو آسان بنانے اور رسومات سے گریز کرنے کی جدوجہد کی جائے۔ ڈاکٹر ناظم علی نے کہاکہ روزانہ شادی بیاہ کے مسائل میں روز افزوں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے لئے شادی کرنا ایک مسئلہ بن چکا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جناب زاہد علی خان، جناب ظہیرالدین علی خان اور جناب عامر علی خان نے نیک نیتی کے ساتھ اس پروگرام کا آغاز کیا تو اُن کے راہیں ہموار کرتے ہوئے نظر آئی اور جتنے بھی پروگرامس منعقد ہوئے وہ کامیاب رہے اور والدین نے اپنے لڑکوں اور لڑکیوں کا نکاح اچھے گھرانوں میں کیا۔ نکاح جسے نصف ایمان کہا گیا یہ ایک مقدس فریضہ ہے اس لئے خاندانی رسومات کو نکال پھینکیں اور لین دین کے قریب بھی نہ جائیں۔ علماء کرام نے فتویٰ دیا کہ لین دین کا لینا بالکلیہ طور پر حرام ہے۔ شادی جو محبت و اُلفت کاک رشتہ کہلاتا ہے اس میں دونوں کو سوچ سمجھ کر اپنی زندگی گزارنی چاہئے۔ اُنھوں نے حکومت کو تجویز دی کہ وقف بورڈ کی جانب سے نکاح نامہ اُردو زبان میں ہوا کرتا ہے اس کا انگریزی زبان میں ترجمہ کرتے ہوئے اس کے اوراق منسلک کریں۔ جناب الیاس پاشاہ نے کہاکہ قرآن جو اللہ کی کتاب ہے جسے دستور حیات بھی کہا جاتا ہے یہ دستور ہے اسی کے تحت مسلمان اپنی زندگی دنیوی ہو یا اُخروی زندگی بسر کرسکیں گے اور اسی کتاب کے ذریعہ زندگی میں سدھار بھی پیدا کیا جاسکتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ والدین اولاد کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔ لڑکیاں ہو یا لڑکے اُنھیں اپنا فرمانبردار بنانے کی ضرورت ہے۔قرآن میں صاف اعلان کیا گیا کہ اللہ نے اُس قوم کی حالت میں بدلاؤ نہیں لایا جسے خود اپنی حالت کے بدلنے کا خیال نہ آیا ہو۔ انھوں نے کہاکہ آسان شادیاں اور سستی شادیوں کی طرف راغب ہوں ۔ صرف شادی ہی نہ کریں بلکہ لڑکا یا لڑکی کو ساس اور نند یعنی سسرالی رشتہ داروں سے ادب کرنے کے گُر بھی بتائیں۔ اس موقع پر اسلامی معاشرہ میں شادی بیاہ ’’کتاب‘‘ جسے محمد نظام الدین نے تحریر کی جسے مفت تقسیم کیا گیا جس میں مسنون نکاح، غیر شرعی رسومات اور حقوق زوجین کو تفصیل سے بیان کیا گیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ اگر مسلمان نکاح جیسی سنت رسول کو آسان سے آسان تر بنانے کا عہد کریں گے تو والدین اور لڑکا اور لڑکی کی زندگی خوش و خرم بسر ہوگی۔ محمد اقبال ’اقبال اینڈ سنس‘ معظم جاہی مارکٹ، محمد یوسف، محمد سرور، محمد جانی کے علاوہ این آر ائی میر محمود علی (جدہ)، این آر آئی مسرز متین بیگ نے شرکت کی اور خوشنودی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دیارِ غیر میں اس پروگرام کے متعلق خوب چرچے ہیں۔ مرزا متین بیگ نے کہاکہ یو ٹیوب، فیس بُک کے ذریعہ مسلسل دو بہ دو ملاقات پروگرام کو دیکھ کر مسرت ہوا کرتی تھی کہ سیاست صرف ایک اخبار نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔ جس کے لئے جناب زاہد علی خاں، جناب ظہیرالدین علی خاں اور جناب عامر علی خاں مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ سعودی عرب کی سرزمین پر بھی اس طرح کا پروگرام منعقد کیا جائے۔ سابق پروگرامس کی طرح کاؤنٹرس منظم طور پر رکھے گئے تھے جس میں والینٹرس سے والدین اور سرپرستوں کی بڑی تعداد نے بائیو ڈاٹاس اور فوٹوز کی مدد سے رہبری حاصل کی۔ انجینئرنگ، میڈیسن، پوسٹ گریجویشن، گریجویٹ، انٹرمیڈیٹ، ایس ایس سی، عقدثانی، تاخیر سے شادی، عالم و فاضل، ان کاؤنٹرس پر سلسلہ وار محمدی، انورالدین، ماجد انصاری، تسکین، صالح بن عبداللہ باحاذق، شاہانہ، رئیس النساء، شہناز، اشرف بیگم، لطیف النساء، افسر بیگم، الیاس باشاہ، لطیف النساء اسد، ڈاکٹر دردانہ، ڈاکٹر سیادت علی، آمنہ بیگم، آمنہ خان، کوثر جہاں اور امتیاز ترنم، دوسروں نے والدین اور سرپرستوں کی کاؤنٹرس پر رہبری کی۔ اس موقع پر ریڈ روز پیالس کے مالکین اور محکمہ پولیس و دیگر سے اظہار تشکر کیا گیا۔ اس پروگرام میں رجسٹریشن فیس رکھی گئی۔ سیاست کے فیس بُک، یو ٹیوب، سیاست ٹی وی کے ذریعہ اس پروگرام کی تشہیر کی گئی۔ سیاست کے فیس بُک پر راست ٹیلی کاسٹ کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں بیرونی ممالک میں والدین نے راست طور پر اس پروگرام کو دیکھا۔ سیاست میٹری ڈاٹ کام کاؤنٹر بھی قائم کیا گیا اور والدین کمپیوٹرس کی مدد سے بھی رشتوں کا انتخاب کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ انجینئرنگ کاؤنٹرس پر اعلیٰ تعلیم یافتہ اور بیرون ممالک میں روزگار سے منسلک نوجوانوں کے بائیو ڈاٹاس بھی پڑھ کر سنائے گئے۔ کمپیوٹر سیکشن کی ٹیم کے علاوہ محمد عثمان، شیخ احمد، محمد اظہر، شیخ نظام الدین ل’یق، محمد سلمان، محمد اسماعیل، محمد عامر اور دوسروں نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔ 5 بجے شام پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔ جبکہ بوائز کاؤنٹر محترمہ شمیم، یاسمین، اسماء اور گرلز رجسٹریشن کاؤنٹر پر فردوس اور محمدی نے بائیو ڈاٹاس کا رجسٹریشن کیا۔