ریاض، 11 جولائی (یو این آئی) سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے نجران ریجن میں منشیات اسمگلنگ کرنے پر دو ایتھوپیائی باشندوں کی سزائے موت احکامات پر عمل درآمد کردیا۔ وزارت داخلہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایتھوپین باشندوں کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ٹیموں نے چرس اسمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ملزمین کے خلاف مقدمہ دائر کرکے انہیں انسداد منشیات کی عدالت میں بھیجا گیا جہاں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے مملکت کے قانون کے مطابق موت کی سزا کا حکم سنادیا۔ اعلیٰ عدالت نے بھی ابتدائی عدالتی فیصلے کو بحال رکھا۔ بعدازاں ایوان شاہی سے سزائے موت کے احکامات کی توثیق ہونے پر گزشتہ روز وزارت داخلہ نے سزا پر عملدرآمد کردیا۔ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے ، اور اس کیلئے انتہائی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔
سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے ۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے ۔اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے ۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے ، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔