ریاض ۔ 17 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب میں ایک عام شہری سالانہ جتنی خوراک ضائع کرتا ہے، وہ شرح عالمی فی کس اوسط کے دو گنا سے بھی زیادہ بنتی ہے۔ سعودی حکومت کے مطابق اشیائے خوراک کے صرف اس ضیاع کی مالیت ہی تیرہ ارب ڈالر سالانہ کے برابر ہوتی ہے۔خلیج کی اس قدامت پسند عرب بادشاہت اور تیل برآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک میں اب اس رجحان کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ عام شہری کم سے کم کھانا کوڑے میں پھینکیں اور عوامی سطح پر وہاں خوراک کے ضیاع کے لیے ناپسندیدگی بھی بڑھتی جا رہی ہے۔خلیج کی عرب ریاستوں میں یہ ثقافتی رجحان مجموعی طور پر بہت زیادہ ہے کہ کھانے کی میز پر یا فرش پر جہاں بھی کھانا کھایا جائے، وہاں انواع اقسام کے پکوانوں کے ڈھیر لگا دیے جاتے ہیں۔ اس طرز عمل کو عرب فراخ دلی اور مہمان نوازی کی علامت سمجھتے ہیں ۔ لیکن ایسی خوراک کا زیادہ تر حصہ کوڑے دان میں پھینک دیا جاتا ہے۔