سعودی عرب کے شاہی کمیشن برائے العلا گورنری میں آثار قدیمہ کے شعبہ کے ماہرین نے قدیم دور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے چہرے کے ڈھانچے کی بحالی اور ڈیجیٹل تعمیر نو کا کام مکمل کر لیا ہے۔ تاریخی ریکارڈ میں خاتون کا نام “ھنات” بتا جاتا ہے۔ خاتون کا یہ حنوط شدہ جسم سعودی عرب کے ’’الحجر‘‘ شہر میں دریافت کیا گیا تھا۔ ’الحجر‘ کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت’یونیسکو‘ نے 15 سال قبل عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کرلیا تھا۔ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خاتون کی موت پہلی صدی قبل مسیح میں ہوئی تھی اور اس کا تقریباً مکمل جسم ایک مقبرے میں رکھا گیا تھا جو 2008ء میں ’’الحجر‘‘ کے اندر سے دریافت ہوا تھا اور دو ہزار سال سے زائد عرصے تک باقی رہا۔