ریاض: سعودی عرب نے مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ میں المسجد النبوی کو دوبارہ کھول دیا ، جب وہ نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے صفائی کے غرض سے بند کر دیئے تھے۔
بدھ کے روز سعودی عرب نے اسلام کے مقدس ترین شہروں میں کورونا وائرس پھیلنے کے خدشے پر اپنے ہی شہریوں اور رہائشیوں کےلیے بھی عمرہ معطل کردیا تھا۔
یہ اس وقت ہوا جب اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے گذشتہ ہفتے تقریبا 25 ممالک کے زائرین اور روایتی سیاحوں کی آمد ورفت بند کردی گئی۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل ممالک کے شہریوں اور باشندوں کو خطے سے باہر سے واپسی کے بعد 14 دن انتظار کرنا ہوگا۔
سعودیہ میں اس وبا کی تصدیق کے فوراً بعد حرمین کا علاقہ پورا خالی کردیا گیا، سرکاری ٹی وی نے وہ تصویریں بھی شائع کی تھی جس میں مسجد کا وہ حصہ خالی دکھایاتھا جس میں کبھی سینکڑوں عازمین کی بھیڑ رہتی تھی۔
صفائی کرنے والوں کا ایک گروپ کعبہ کے چاروں طرف ٹائلوں کو جھاڑو دیتے ہوئے دیکھا گیا ،مقام ابراہیم جس کی طرف دنیا بھر کے مسلمان دعا کرتے ہیں وہ جگہ بھی خالی تھی۔
عمرہ ایک ایسی عبادت ہے جس کو مسلمان سال کے کسی بھی دن کر سکتے ہیں، اور سعودی حکومت کے انتباہ کی وجہ سے کئی کھلیوں کے پروگرام احتیاطی طور پر ملتوی کیے گئے ہیں۔
رمضان کا مہینہ اپریل کے اخر میں شروع ہونے جا رہا ہے، جس وقت زیادہ تعداد میں زائرین عمرہ کےلیے اتے ہیں۔
اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ اس وائرس کا حج کے ایام پر کیا اثر پڑے گا۔
گذشتہ سال لاکھ عازمین نے حج ادا کیا تھا، حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے۔
اور یہ بات سعودی حکومت کےلیے بہت بڑا چیلنج ہے کہ وہ حج کے موقع پر کس طرح سے اس چیز کا بندوبست کریں گے۔