واشنگٹن : امریکی دفتر خارجہ نے سعودی عرب کے لیے گائیڈڈ ہتھیاروں کے سسٹم کو فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔ پینٹاگون کے مطابق امریکہ و سعودی عرب کے درمیان یہ اسلحہ کی تازہ ترین ڈیل ہے جس کی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منظوری دی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں امریکہ کی طرف سے 2.8 ارب ڈالر کی اسلحہ کھیپ کی منظوری بھی دی گئی تھی، جس میں امریکہ نے سعودی عرب سے اتفاق کیا تھا کہ وہ ریاض حکومت کو لاجسٹک سسٹم ، مشترکہ پلاننگ پروگرام ، جنگی آلات سے متعلق اور امریکی ساختہ طیاروں کے آلات شامل ہیں فراہم کرے گا۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کی گئی یادداشت میں کہا گیا کہ ڈیفنس سیکورٹٰ کوآپریشن ایجنسی کے توسط سے سعودی عرب کو اسلحہ کے اعتبار سے یہ ڈیل مزید مضبوط کرے گی اور مستقبل کے لیے سعودی طیاروں کی صلاحیت کو بڑھائے گی۔بیان میں یہ بات بھی اجاگر کی گئی ہے کہ ہتھیاروں کے اس پروگرام میں سعودیہ کی شاہی ائر فورس کے لیے تربیتی پروگرام بھی شامل ہوگا۔ خصوصاً سعودی کے پاس موجودسی 130 ٹرانسپورٹ طیاروں اور نگرانی کے لیے ائرکرافٹ ای 3 کے 7ھ 7ھ بیلی ہیلی کاپٹرز کے استعمال کی تربیت کو بھی بہتر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب دنیا کے ان ملکوں میں سر فہرست ہے جو فوجی امور پر سب سے زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب کی فوج سے متعلق اتھارٹی جی اے ایم آئی نے اطلاع دی ہے کہ حکومت نے 1960 ء سے فوجی اخراجات میں اب تک سالانہ 4.5 فیصد کی شرح سے اضافہ کیا ہے اور سالانہ فوجی بجٹ 2024 ء میں 75.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔اس سے سعودی عرب عالمی سطح پر پانچواں بڑا ملک بن گیا ہے جو فوجی ضروریات پر سب سے زیادہ خرچ کرتا ہے۔ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی نے 2025 ء کے لیے سعودی عرب کے دفاعی بجٹ کا حکم 78 ارب ڈالر ظاہر کیا ہے جو کل حکومتی اخراجات کا 21 فیصد ہے اور ملک کی مجموعی شرح نمو کا 7.1 فیصد ہے۔سعودی عرب کے دفاعی اخراجات مجموعی عالمی فوجی اخراجات کا 3.1 فیصد ہیں۔