سعودی عرب کی طرف سے ہالی ووڈ پر روک ، مقامی فلموں کو فروغ

   

لاس اینجلس۔ ہالی ووڈ کے لئے حالات بہتر نہیں ہیں کیونکہ سعودی عرب نے اب انڈسٹری کو روکنا شروع کر دیا ہے کیونکہ مقامی زبان کی فلمیں ریاض کی مارکیٹ پر حاوی ہونا شروع ہوگئی ہیں۔اوتار 2: دی وے آف واٹر جو کہ اب تک کی سب سے بڑی فلموں میں سے ایک ہے، جس نے عالمی باکس آفس پر2.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی کمائی کی، اورسعودی میں کافی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جسے ستار نامی مقامی سعودی عرب کی فلم نے غیر متوقع طور پر روک دیا۔ یہ فلم ایک فیملی کامیڈی ڈرامہ فلم ہے جو ایک افسردہ شخص کی زندگی کی پیروی کرتی ہے جو فری اسٹائل ریسلنگ چمپئن بننے کے اپنے خوابوں کی پیروی کرتا ہے۔دی ہالی ووڈ رپورٹر کے مطابق فلم جو صرف ایک ماہ قبل ریڈ سی فلم فیسٹیول میں آئی تھی اس نے باکس آفس کے ریکارڈ توڑ دیے۔ اپنے پہلے 12 دنوں میں 2.2 امریکی ملین کی کمائی کی اور فوری طور پر یہ اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی سعودی فلم بن گئی۔ یہ سچ ہے کہ مقامی فلم انڈسٹری کا لفظی طور پر چند سال پہلے کوئی وجود نہیں تھا اورسینما گھر صرف 2018 کے اوائل میں کھلے تھے لیکن پھر بھی تاریخ رقم ہوگئی۔کویت میں مقیم ہدایت کار عبداللہ العرک کی طرف سے بنائی گئی، اس فلم کی قیادت سعودی عرب کے مشہور مزاحیہ اداکار ابراہیم الحجاج نے کی اور داخلہ کے لحاظ سے اوتار2 کو سعودی عرب کے باکس آفس سے 40 فیصد سے زیادہ پیچھے ہٹانے میں کامیاب رہی۔