سعودی عرب کی مالیاتی چوٹی کانفرنس ایف آئی آئی کا آغاز

,

   

وزیر اعظم مودی سمیت متعدد عالمی رہنما شریک
ریاض،29اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عر ب کے دارالحکومت ریاض میں آج تین روزہ انتہائی اہم مالیاتی کانفرنس شروع ہوگیا ہے جس کا مقصد اس خلیجی مملکت میں تیل پر مبنی معیشت کو متنوع کرنے کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے ۔ کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت متعدد عالمی رہنما موجود ہیں۔‘ریگستان میں ڈاووس’ کے نام سے موسوم یہ فائنانشیل انیشی ایٹیو فورم سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ایما پر ہورہا ہے ۔ یہ فورم کا تیسرا سالانہ اجلاس ہے ۔اس کا مقصد سعودی مملکت کا پٹرولیم پروڈکٹس پر اپنے انحصار کو کم کرکے معیشت کے فروغ کے دیگر ذرائع تلاش کرنا ہے ۔ یہ پرعزم منصوبہ ویزن 2030 کا حصہ ہے۔ایف آئی آئی کی اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ امریکی وزیر خزانہ اسٹیون نوچین’ وزیر توانائی رک پیری اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مشیراور داماد جیراڈ کوشنر بھی حصہ لے رہے ہیں۔سعودی شہنشایت سے برگشتہ صحافی جمال خشوگی کے قتل کی وجہ سے گذشتہ سال متعدد عالمی رہنماوں نے اس اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔اجلاس میں ا س سال متعدد اہم صنعت کار’ حکومتوں کے مشیر وغیرہ بھی حصہ لے رہے ہیں۔جیراڈ کوشنر امریکہ کے مستقبل کے موضوع پر ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے ۔وزیر اعظم مودی کل دیر رات ریاض پہنچے اور ہوائی اڈے پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔وہ ‘ہندوستان کے لئے آگے کیا؟’ کے موضوع پر آج دیر شام خطاب کریں گے ۔مسٹر مودی نے دہلی سے روانہ ہونے سے قبل اپنے بیان میں کہا کہ وہ عالمی سرمایہ کاورں کو ہندوستان میں بڑھتی ہوئی تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں بتائیں گے اور یہ بھی بتائیں گے کہ ہندوستان 2024 تک اپنی معیشت کو پانچ ٹریلین ڈالر تک لے جانے کے لئے کیا اقدامات کررہا ہے ۔اس اجلاس میں اردن کے شاہ عبداللہ، برازیل کے صدر جیئر بولسوناررو’ نائیجریا کے صدر محمد بہاری’ کیینا کے صدر اوہورو کانیاتا’ سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔اجلاس میں تیس سے زائد ملکوں سے چھ ہزار سے زیادہ مندوب حصہ لے رہے ہیں۔ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر مکیش امبانی بھی اس اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں شامل ہیں۔