سعودی عرب کے سفارتخانہ کا دوحہ میں عنقریب دوبارہ آغاز

   

ریاض: سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اعلان کیا ہے کہ قطری دارالحکومت دوحہ میں آیندہ چند روز میں مملکت کا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا جائے گا۔انھوں نے جمعرات کو العربیہ سے خصوصی انٹرویو میں دوحہ میں سعودی سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’’چاروں ممالک کا قطر کے ساتھ مصالحت کے لیے سمجھوتہ طے پاچکا ہے۔‘‘وہ قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے والے چاروں ممالک سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر کا حوالہ دے رہے تھے۔قبل ازیں سعودی عرب نے چار جنوری کو قطر کے ساتھ واقع اپنی فضائی ، برّی اور بحری سرحدیں دوبارہ کھول دی تھیں۔پانچ جنوری کوالعْلا میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے سربراہ اجلاس میں سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک نے قطر کے ساتھ جاری تنازع کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے قطر کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔اس ضمن میں ان ممالک اور قطر کے درمیان العْلا میں ایک سمجھوتا طے پایا تھا۔اس کے بعد قطرائیرویز نے اسی ہفتے سعودی عرب کی فضائی حدود سے اپنے طیارے گزارنے کا اعلان کیا تھا۔سعودی عرب اور قطر کی قومی فضائی کمپنیوں نے ساڑھے تین سال کے بعد 11 جنوری کواپنے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کیا تھا اور دونوں فضائی کمپنیوں نے اسی روز دوحہ اور الریاض کے درمیان پروازیں شروع کردی تھیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر نے جون 2017ء میں قطر کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔ انھوں نے اس پرالاخوان المسلمون کی پشتیبانی اور دوسرے انتہا پسند گروپوں کے علاوہ ایران سے تعلقات استوارکرنے اور ان چاروں ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا لیکن قطر نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔