سعودی عرب کے عنقریب ابراہیمی معاہدہ میں شامل ہونے ٹرمپ کا دعویٰ

   

واشنگٹن ۔ 4 نومبر (ایجنسیز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوسکتا ہے۔امریکی ٹی وی پروگرام ’’60 منٹس‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اینکر کے سوال پر کہ ’’کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا؟‘‘، صدر ٹرمپ نے کہاکہ ’’مجھے لگتا ہیکہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوجائے گا، ہم حل نکال لیں گے‘‘۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ دو ریاستی حل کا مستقبل غیر یقینی ہے کیونکہ ’’یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے‘‘۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔حکام کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور اسرائیل کے ساتھ ممکنہ امن معاہدہ پر بات چیت ہوگی۔امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شمولیت کیلئے دباؤ بڑھا رہے ہیں تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکی امن منصوبے کو تقویت دی جا سکے۔یاد رہے کہ ابراہیمی معاہدے (Abraham Accords) کا آغاز 2020 میں ہوا تھا، جس کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراقش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔