’’سعودی میں کورونا پھیلنے میں غیرملکیوں کا کیا قصور؟‘‘: شہزادہ عبدالرحمن

   

ریاض۔20 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سعودی مملکت میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا کا جن پوری طرح بوتل سے نکل گیا ہے۔ اس وقت سعودی سرزمین پر کورونا سے متاثرہ افراد کی گنتی 10 ہزار کے لگ بھگ ہو چکی ہے۔ سعودی وزارت صحت کے مطابق مملکت میں کورونا سے متاثرہ افراد میں 80 افراد کا تعلق دیگر ممالک سے ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی متعدد سعودی صارفین نے مملکت میں کورونا کے بے قابو ہونے پر غیر ملکیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کی مہم شروع کر دی ہے۔اکثر صارفین تارکین کی بڑی گنتی کو مملک سے بے دخل کرنے کے مطالبات بھی کر رہے ہیں۔ تاہم سعودی شاہی خاندان کے ایک نمایاں فرد شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد نے غیر ملکیوں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کو بہترین جواب دے کر ان کی بولتی بند کر ا دی ہے۔عربی ویب اخبار 24 نے اس حوالے سے شہزادہ عبدالرحمان کا ٹویٹ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے غیر مْلکیوں کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کوئی بھی دانستہ طور پر خود کو مرض میں مبتلا نہیں کرتا۔اعداد شمار میں کہا گیا تھا کہ 80 فیصد غیر ملکی کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ہیں، میں بعض سوشل میڈیا صارفین کے کمنٹس پر حیران ہوں جن میں کہا گیا ہے ’ان ہی لوگوں کی وجہ سے ہمارے ملک میں وبا یئی ہے۔میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کوئی جان بوجھ کر خود کو کورونا کا شکار کرسکتا ہے؟‘شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد کا مزید کہنا تھا کہ کہ ’غیر ملکی کارکنوں میں کورونا وائرس اس لیے تیزی سے پھیل رہا ہے کہ ان کی اکثریت چھوٹے گھروں میں رہتی ہے، ایک چھوٹے سے فلیٹ میں 15 سے 20 افراد تک رہتے ہیں، یہ انکا قصور نہیں‘۔شہزادہ عبدالرحمن کی ٹویٹ پر صارفین نے ان کی سوچ کو سراہتے ہوئے مکمل اتفاق کا اظہار کیا ہے۔