ریاض ۔ ( کے این واصف ) وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں کورونا وائرس کے نئے کیسیز نے پھر ایک بار چونکا دیا ہے۔جمعہ کے روز 3 ہزار 938 نئے کیسیز ریکارڈ پر آئے جس سے مملکت میں کووڈ۔19 کے کیسیز کی جملہ تعداد ایک لاکھ 74 ہزار 577 ہوگئی جو سعودی عرب کی آبادی کے اعتبار سے بہت زیادہ ہے ۔ وزارت نے یہ بھی اعلان کیا کہ 46 نئی اموات ہوئی ہے جس سے سعودی عرب میں مرنے والوں کی تعداد 1474 ہوگئی جبکہ 2589 مریض شفایاب ہوکر اسپتالوں سے فارغ کردیئے گئے جس سے صحت یاب ہونے والوں کی جملہ تعداد ایک لاکھ 20 ہزار 471 ہوگئی ۔ نئے کیسیز جو ریکارڈ پر آئے ہیں ان میں دمام ، الحفوف ، المبّرد ۔ خمیس مشیط میں ایک ہزار 246 ہے۔اس بیچ ایک خاص بات جو نوٹ کی گئی ہے وہ یہ کہ متاثرین کی تعداد اب ان علاقوں میں بڑھ رہی ہے جہاں اب تک ان کی تعداد بہت کم ہوا کرتی تھی ۔ دوسری طرف ریاض شہر کے متاثرین کی تعداد مسلسل کم ہوتی جارہی ہے ۔ وزارت کے اعلان کے مطابق ریاض میں جمعہ کو صرف 217 کیسیز ریکارڈ کئے گئے بلکہ جدّہ میں دو ہفتہ قبل یہ تعداد ہزاروں میں ریکارڈ کی جارہی تھی ۔اب تک کا مشاہدہ کہتا ہے کہ متاثرین کی تعداد کے بڑھنے یا کم ہونے میں بڑا کردار عوام کے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر منحصر رہا ہے ۔ پچھلے تین ماہ میں دیکھا جارہا تھا کہ ریاض ، جدہ ، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ شہروں میں متاثرین کی تعداد بہت زیادہ ہوا کرتی تھی جبکہ مملکت کے دیگر شہروں میں یہ تعداد بہت کم رہتی تھی ۔ نئے علاقوں میں وباء کے پھیلنے سے یہ نتیجہ اخذ کیا جارہا ہے کہ ان علاقوں میں عوام میں احتیاطی تدابیر کی پابندی میں سختی نہیں برتی گئی ہوگی ۔ اب یہ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے کہ نئے متاثرہ علاقوں میں عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے آگہی نہیں تھی ۔ آج میڈیا اور خصوصاً سوشل میڈیا اتنا سرگرم ہے کہ چھوٹے سے چھوٹے علاقوں میں بھی لمحہ بہ لمحہ ملک کی صورتحال سے متعلق خبریں پہنچتی رہتی ہیں۔ اگر اس کے باوجود بھی لوگ کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے نقصانات سے آگاہ نہیں ہیں تو ان کی کوئی مدد نہیں کرسکتا ۔ بے خبر افراد کو یہ سمجھنا چاہئے کہ ان کی بے توجہی سارے ملک کیلئے مسائل پیدا کررہی ہے۔ یہ پیام نہ صرف سعودی عرب کی عوام کیلئے ہے بلکہ آج ہندوستان کے بڑے شہروں خصوصاً حیدرآباد جہاں کورونا وباء تیزی سے پھیل رہی ہے ، کیلئے بھی ہے ۔ ہم سبھی کو یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ ان کا وباء سے بچنا سارے سماج کو وباء سے بچانا ہے ۔
