ریاض: سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخوریاف اہم دورے پر کل برازیل اور اگلے ہفتے چلی پہنچیں گے۔ ان کا یہ دورہ مملکت کے صنعتی میدان میں خود کو آگے لانے اور اپنی مصنوعات و برآمدات میں تنوع لانے کے ویژن کا حصہ ہے۔ سعودی وزیر کا دورہ مجموعی طور پر دو ہفتوں پر مشتمل ہو گا تاکہ صنعتی تعاون کو بڑھانے کیلئے متعلق صنعتوں کا معائنہ کیا جائے اور ان ملکوں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے مختلف امکانات پر تبادلہ خیال بھی کیا جائے گا۔ وزیرصنعت و معدنی وسائل برازیل میں فوڈ پروسیسنگ اور ہوا بازی کے شعبوں میں برازیلی ترقی سے فائدہ اٹھانے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔ وہ برازیلی صنعتی گروپوں کے عہدیداروں اور سربراہان سے بھی ملاقاتیں گے۔ ان گروپون مین منروا فوڈز، جے بی ایس اور کانکنی کے شعبے کے اہم ذمہ داروں سے بھی ملیں گے جبکہ چلی میں الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں کیلئے ضروری لیتھیم کے کثیر جہتی استعمال کا جائزہ لیا جائے گا۔ خیال رہے چلی دنیا میں لیتھیم پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔سعودی وزیر صنعت کی چلی میں اپنے ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے علاوہ کانکنی کے کئی حکام سے ملاقاتیں طے ہیں۔ کا نکنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات اورترغیبات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس سلسلے میں سعودی عرب بھی آگے آ سکتا ہے۔مملکت کی کوشش ہے کہ تیل کی پیداوار کے ساتھ اپنی معیشت اور آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کیا جائے ۔یہ تنوع سعودی ویژن 2030 کا بھی حصہ ہے۔واضح رہے برازیل کے وزیر برائے توانائی الیگزینڈر سلویرا نے بھی گزشتہ ماہ سعودی فنڈپی آئی ایف کے برازیلی گرین ہائیڈروجن، انفراسٹرکچر اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔