سعیدآباد میں نوجوانوں پر اشرار کا حملہ ، فرقہ ورانہ کشیدگی

   

شادی خانہ کے قریب معمولی سڑک حادثہ کے بعد نشہ میں دھت اشرارنے مسلم نوجوانوں کو زدوکوب کا نشانہ بنایا

حیدرآباد ۔25مارچ ( سیاست نیوز) پرانا شہر کے فرقہ ورانہ طور پر حساس علاقہ سعیدآباد میں آج رات معمولی سڑک حادثہ کے واقعہ پر اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے لڑکوں پر اشرار کے مبینہ حملہ اور ہنگامہ آرائی کے سبب فرقہ ورانہ کشیدگی پھیل گئی ۔ اس واقعہ کی اطلاع مسلم نوجوانوں اور حملہ آوروں کے علاقوں تک پھیل گئی اور پولیس کے بروقت اقدام میں تاخیر کی وجہ دونوں گروپوں کے لوگ جمع ہوگئے ۔ تاہم کچھ دیر بعد پولیس نے وہاں پہنچ کر حالات پر قابو پالیا ۔ تفصیلات کے مطابق سعیدآباد کے آر آر فنکشن ہال میں اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک تقریب جاری تھی کہ قریب میں مسلم نوجوان محمد کلیم ، عارف ، عامر اور محمد خالداس راستہ سے گھر واپس ہورہے تھے کہ معمولی سڑک حادثہ پر چند افراد نے جن کا تعلق پوسل بستی سے بتایا گیا ہے ،حالت نشہ میں تھے اور لڑکوں سے گالی گلوج کے بعد مارپیٹ شروع کردی ۔ اس دوران ان لڑکوں کے رشتہ دار بھی اطلاع ملنے پر وہاں پہنچ گئے ۔دوسری طرف پوسل بستی میں بھی اشرار کے حامی جمع ہوگئے سنگباری شروع کردی۔ پولیس وہاں پہنچ گئی اور قدرے تاخیر سے ہی سہی ہجوم کو منتشر کرتے ہوئے صورتحال پر قابو پالیا ۔ حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار ، جوائنٹ کمشنر اسپیشل برانچ ترون جوشی اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے وہاں پہنچ کر معائنہ کیا ۔زخمیوں کو دواخانہ عثمانیہ سے رجوع کیا گیا۔ اعلیٰ پولیس ذرائع کے مطابق اس علاقہ میں تلنگانہ اسٹیٹ پولیس فورس کے علاوہ پولیس اور نیم فوجی فورسیس کی مختلف ٹیموں کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ مقامی افراد نے شکایت کی کہ اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والا پرانا شہر کا کانسٹبل بنی بھی اشرار کے ساتھ مسلم نوجوانوں پر حملہ میں ملوث تھا ۔