ناگپور۔26 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے اور سفری پابندیاں عائد کردی گئی ہیں ۔ مشکل حالات کا شکار 26سالہ یومیہ مزدوری کا کام کرنے والے ایک نوجوان اپنے گاؤں چندرا پور پہنچنے کیلئے مہاراشٹرا کے ناگپور سے 135کلومیٹر کا بھوکا پیاسا رہ کر پیدل سفر کیا ۔ طویل عرصہ تک لاک ڈاؤن کے باعث خاص طور پر مزدوری کرنے والوں میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور اپنے مکانات کو واپس جانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ نریندر شیلکے نامی یہ نوجوان پونے میں مزدوری کرتا ہے ۔ لاک ڈاؤن کے بعد اس نے چندرپور ضلع کی ساؤلی تحصیل میں واقع اپنے آبائی گاؤں جمبہ کو واپس جانے کا فیصلہ کیا ۔ اُس نے پونے سے ناگپور جانے والی آخری ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کی لیکن سفری تحدیدات کے اعلان کے بعد وہ ایسا نہیں کرسکا اور ناگپور میں ہی پھنس گیا ۔ جب کوئی راستہ سمجھ میں نہیں آیا تو اُس نے پیدل ہی اپنے گاؤں جانے کا فیصلہ کیا اور دو دنوں تک بھوکا رہ کر اس نے سفر کیا اور اس دوران صرف پانی پر گذارا کرتا رہا ۔ چہارشنبہ کو پولیس پٹرولنگ ٹیم نے شنڈ واہی تحصیل میں شیواجی اسکوائر پر کے پاس اُس کو بری حالت میں دیکھا اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی وجہ پوچھی تو اس نے اپنی کہانی سنائی ۔ پولیس نے اُس کو فوری رورل ہاسپٹل منتقل کیا جہاں طبی جانچ کے بعد پولیس سب انسپکٹر نے اپنے گھر سے اُس کیلئے کھانا منگوایا اور پھر گاڑی کے ذریعہ اُس کو آبائی گاؤں پہنچایا گیا ۔