سلم علاقوں میں ایک روپیہ میں نل کنکشن فراہم کرنے سی پی آئی کا مطالبہ

   

واٹر بورڈ دفتر کے روبرو غریبوں کا احتجاج، مفت پانی سربراہی اسکیم پر عمل آوری کی ضرورت
حیدرآباد: شہر کے سلم علاقوں میں بسنے والے غریب خاندانوں کو ایک روپئے میں نل کنکشن فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سی پی آئی کی قیادت میں خالی گھڑوں کے ساتھ احتجاج منظم کیا گیا ۔ سی پی آئی کے سابق رکن راجیہ سبھا عزیز پاشاہ ، سٹی سکریٹری ای ٹی نرسمہا ، شنکر نائک اور دیگر قائدین کی قیادت میں سنگارینی کالریز کالونی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے دفتر واٹر بورڈ کے روبرو دھرنا منظم کرتے ہوئے پینے کے پانی کی سربراہی کے انتظامات کا مطالبہ کیا۔ آئی ایس سدن ڈیویژن میں احتجاج منظم کرتے ہوئے سلم علاقوں کو آبرسانی کنکشن کی فراہمی میں حکومت پر تساہل کا الزام عائد کیا گیا ۔ احتجاجیوں نے کہا کہ حکومت نے غریبوں کیلئے ایک روپیہ میں نل کنکشن فراہم کرتے ہوئے مفت پانی کی سربراہی کی اسکیم کا اعلان کیا لیکن سنگارینی میں واقع غریب خاندانوں کیلئے اسکیم پر عمل نہیں کیا جارہا ہے ۔ واٹر بورڈ کی جانب سے ٹینکرس کے ذریعہ پانی کی سربراہی کا انتظام ہے ۔ دو دن میں ایک مرتبہ ٹینکرس کے ذریعہ ہر گھر کو ایک ڈرم پانی سربراہ کیا جاتا ہے ۔ احتجاجیوں نے کہا کہ دیگر علاقوں کی طرح یہاں بھی ایک روپیہ میں نل کنکشن فراہم کیا جائے تاکہ پانی کی قلت کا مسئلہ حل ہوسکے ۔ اس موقع پر عزیز پاشاہ نے کہا کہ سنگارینی کالونی میں گزشتہ 25 برسوں سے 13000 سے زائد خاندان زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ان میں زیادہ تر قبائلی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ٹینکرس کے ذریعہ مناسب مقدار میں پانی کی سربراہی ممکن نہیں ہے ۔ دو دنوں میں ایک خاندان کیلئے ایک ڈرم پانی ناکافی ہوگا۔ سنگارینی کے علاقہ کو ویشالی نگر ذخیرہ آب سے ٹینکرس کے ذریعہ پانی سربراہ کیاجاتا ہے ۔ واٹر بورڈ ٹینکرس کے مالکین کو 10 تا 12 لاکھ روپئے ادا کر رہا ہے ۔ اگر غریبوں کو واٹر کنکشن فراہم کیا گیا تو 20 لاکھ روپئے کا خرچ آئے گا لیکن پانی کی قلت کا مسئلہ مستقل طور پر حل ہوسکتا ہے۔ عزیز پاشاہ نے کہا کہ سی پی آئی سنگارینی کالونی کو نل کنکشن کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھے گی۔