سلم علاقوں میں کورونا وائرس ، معائنوں کی تعداد میں اضافہ کی ضرورت

   

چھوٹے چھوٹے مکانوں میں وائرس متاثرین محروس ، شہریوں میں تشویش
حیدرآباد۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے سلم علاقوں میں فوری کورونا وائرس معائنوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سلم علاقوں میں معائنوں میں کی جانے والی کمی کے سبب کورونا وائرس کے مریضوں کی نشاندہی نہیں ہوپا رہی ہے اور جو لوگ بیمار ہورہے ہیں وہ اپنے چھوٹے چھوٹے مکان میں محروس رہنے کے سبب دیگر افراد خاندان کو بھی متاثر کرنے لگے ہیں۔ سلم علاقو ںمیں آشا ورکرس کی جانب سے شہریوں کی طبی جانچ اور ان میں علامات کے پائے جانے کے سبب انہیں ادویات فراہم کرتے ہوئے ان کے معائنوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے جو کہ سلم علاقوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا سبب بنتا جا رہاہے۔ سکندرآباد کے علاقہ کے سلم رسول پورہ کے حالات انتہائی ابتر ہیں اور اس علاقہ میں معائنوں میں کمی لائے جانے کے سبب علاقہ کے شہریو ںکی تشویش میں اضافہ ہونے لگا ہے کیونکہ رسول پورہ میں یومیہ معائنوں کے دوران 35تا40 افراد کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے لگے تھے لیکن گذشتہ چند یوم سے اچانک معائنوں میں کمی لائے جانے اور صرف آشا ورکرس کے ذریعہ ادویات دے دیئے جانے کے سبب مسائل پیدا ہونے لگے ہیں اور ایک مکان میں کئی افراد میں بخار‘ کھانسی ‘ نزلہ اور دیگر علامات ظاہر ہونے لگی ہیں۔ جناب شیخ نعیم جو کہ رسول پورہ سلم علاقہ میں اپنی تنظیم کے ذریعہ سلم علاقہ کے عوام کی فلاح و بہبود کے علاوہ ان کی طبی و تعلیمی ضروریات کی تکمیل کے اقدامات کرتے ہیں نے بتایا کہ رسول پورہ کے علاقہ میں کورونا وائرس کے معائنوں میں اضافہ کے سلسلہ میں مسلسل توجہ دہانی کے باوجود معائنوں میں اضافہ کے اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ آشاورکرس کے ذریعہ علامات کے حامل شہریوں کو ادویات کی تقسیم عمل میں لائی جا رہی ہے اور متاثرین کو قرنطینہ کرنے کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب متاثرین نادانستہ طور پر دوسروں کو متاثر کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ شہر کے اس ایک سلم کی یہ صورتحال ہے تو دیگر کئی سلم علاقہ ایسے ہیں جہاں پر باضابطہ معائنوں کا آغاز تک نہیں کیا گیا ہے اگر شہر کے سلم علاقوں میں کورونا وائرس کے معائنوں میں تیزی لائی جاتی ہے اور متاثرین کو قرنطینہ کرتے ہوئے ان کے علاج و معالجہ کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں بڑی حد تک کامیابی حاصل ہوسکتی ہے اور اگر حکومت کی جانب سے سلم علاقہ کے عوام کو نظر انداز کیا جاتا ہے تو کورونا وائرس کے پھیلنے کو روکنا حکومت کے لئے دشوار ہوجائے گا ۔ ماہر اطباء کا کہناہے کہ جب عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے متاثرین اور صحت مند افراد کے درمیان رابطہ کو منقطع کرتے ہوئے متاثرین کا علاج کیا جانا چاہئے تو اس پر عمل کرنا ضروری ہے لیکن آشا ورکرس کے ذریعہ ادویات کی تقسیم اور متاثرین کی توثیق کے لئے معائنہ سے گریز کیا جانا درست نہیں ہے۔