سماجوادی پارٹی کے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں

   

کس سے مقابلہ کرنا ہے یہ کانگریس اور بی ایس پی کو طے کرنا ہے : اکھلیش یادو

لکھنویکم اگست:سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادونے اتوارکوکہاہے کہ ان کی پارٹی کے دروازے اگلے سال اترپردیش اسمبلی انتخابات سے قبل اتحاد کے لیے تمام چھوٹی پارٹیوں کے لیے کھلے ہیں اور وہ اس کی کوشش کریں گے۔ایسی تمام سیاسی جماعتوں کو مل کربی جے پی کو شکست دینی چاہیے۔ انہوں نے کانگریس اور بی ایس پی سے یہ بھی پوچھاہے کہ دونوں پارٹیاں کس کی طرف ہیں۔اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ ان جماعتوں کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ ان کی لڑائی ایس پی یا بی جے پی کے ساتھ ہے۔آئندہ انتخابات کے لیے ممکنہ اتحاد پر ایس پی صدر نے کہاہے کہ ہماری پارٹی کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔بہت سی چھوٹی پارٹیاں پہلے ہی ہمارے ساتھ ہیں۔ مزید آنے والی ہیں۔انٹرویو کے دوران اکھلیش یادو نے پیگاسس کیس میں مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہاہے کہ این ڈی اے کے پاس لوک سبھا میں 350نشستیں ہیں۔ کئی ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ حکومت پیگاسس کے ذریعے کیوں اور کیا تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے؟ وہ اس کے ذریعے غیر ملکی طاقتوں کی مددکر رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی جب ان کے چچا شیو پال یادو کی ترقی پسندسماج وادی پارٹی کی تمام نشستوں پر الیکشن لڑنے کی تیاریوں کے بارے میں پوچھا گیا تو اکھلیش یادو نے کہاہے کہ ہم اس کی کوشش کریں گے۔ بی جے پی کو شکست دینے کے لیے تمام جماعتوں کو متحد ہوناچاہیے۔اوم پرکاش راج بھر کی سہلدیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کی قیادت میں مورچہ جس میں اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اسدالدین اویسی بھی شریک ہیں،پر اکھلیش یادو نے کہاہے کہ اب تک ان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ایس پی صدر نے دیگر اپوزیشن جماعتوں کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سے کہاہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ وہ کس طرف ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ ان جماعتوں کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کس سے لڑ رہے ہیں۔مایاوتی نے ایس پی کو نشانہ بنایا ہے۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی اکثر اپنے ٹویٹس میں سماج وادی پارٹی کو نشانہ بناتی رہی ہیں۔ حالیہ پنچایت انتخابات میں اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لیے بی جے پی پر حکومتی مشینری استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ، انہوں نے کہا تھا کہ یہ چال سابقہ ایس پی حکومت کے طریقوں کی طرح تھی۔اکھلیش یادو نے کہاہے کہ ایس پی بھی اس طرح کی میٹنگوں کا اہتمام کرتی تھی۔دوسری (کوویڈ) لہر کے آغاز سے پہلے پارٹی نے تین روزہ کیمپ لگائے تھے جن میں 150 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پارٹی 5 اگست کو پارٹی نظریہ ساز جنیشور مشرا کے یوم پیدائش پر یاترا نکالے گی۔ 15 اگست سے بی جے پی کے بدانتظامی کو بے نقاب کرنے کے لیے مزید یاترا نکالی جائے گی۔