سماجی بائیکاٹ کرنے والے ولیج کمیٹی کے 15 افراد کو جیل کی سزاء

   

نظام آباد :4/جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد ضلع کے جکران پلی منڈل کولپیاکا دیہات میں ایس سی طبقے سے تعلق رکھنے والی ایررولا رکما بائی کے خاندان کو سماجی بائیکاٹ کا نشانہ بنانے والے اسی دیہات سے تعلق رکھنے والے ولیج کمیٹی کے 15 اراکین کو عدالت نے جیل کی سزا سنائی۔ ایس سی، ایس ٹی کورٹ کے جج ٹی سرینواس نے فیصلہ سنایا۔تفصیلات کے مطابق اپریل 2020 میں کولپیاکا دیہات کے متوطین رکما بائی کا شوہر ہنمانڈلو اور بیٹا یادیاہ دو مزدوروں کے ساتھ ٹریکٹر پر گھاس لے جا رہے تھے۔ اس دوران پڑوسی میکالا بابو عرف مہندر کے گھر والوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ ٹراکٹر ان کے گھر کے سامنے سے نہ لے جانے کی ہدایت دی اگر لے گیا تو ٹائروں کو کاٹ دیں گے۔ اس پر جھگڑا ہوابعد میں رکما بائی کے شوہر اور بیٹے نے ولج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے پنچایت کے لیے بلایا گیا۔ ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے اراکین نے ان کے خلاف فیصلہ سنایا کہ وہ تب تک کوئی مدد نہیں کریں گے جب تک وہ جرمانہ نہ ادا کریں۔ متاثرہ خاندان نے جکران پلی پولیس میں شکایت درج کروائی، جس کے بعد ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے افراد پر ایس سی/ایس ٹی اٹرا سٹی اور سماجی بائیکاٹ کے مقدمات درج کیا گیا اورکیس کی سماعت کرتے ہوئے فاضل جج نے شواہد کا بیان قلمبند کیا جرم ثابت ہونے پر ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی سے تعلق رکھنے والے بی سی طبقے کے 8 افراد کو 5 سال قید اور 5200 روپے جرمانہ ایس سی طبقے کے 7 افراد کو 3 سال قید اور 4200 روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے عدالت کی جانب سے فیصلہ سنایا گیا۔سزا پانے والوں میں شامل افراد میں میکالا بابو، میکالا کویتا، گولا بوڈو تروپتی، موولا پوشنا، راولا بکنّا، پاپیّا گنگادھر، بوڈو نوین، کلکڈی مٹھنا، مالا چنّا راجنّا، بولی رنجیت، وڈلا شری کانت، داسری سرینڈر، آری پلی استاری، ونکائلا گنگادھر، تلاری گنگادھرشامل ہے ۔پولیس کی جانب سے مقدمے کی پیروی پبلک پراسیکوٹر بنٹو وسنت نے کی۔