سماجی فاصلہ کے ساتھ نماز عیدالفطر کی اجازت دی جائے

   

وی ہنمنت راؤ کا مطالبہ ، عثمانیہ یونیورسٹی کے خاتمہ کیلئے حکومت پر سازش کا الزام
حیدرآباد ۔22۔ مئی(سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ رمضان المبارک کے اختتام پر مسلمانوں کو سماجی فاصلہ کے ساتھ مساجد اور عیدگاہوں میں نماز عید کی ادائیگی کی اجازت دی جائے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو ختم کرتے ہوئے تجارتی سرگرمیوں کو بحال کردیا ہے، بازاروں میں ہجوم دیکھا جارہا ہے اور لاک ڈاؤن کی کوئی پابندی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عیدالفطر سال میں ایک مرتبہ خوشی کا موقع ہوتا ہے اور ایک ماہ تک روزہ اور دیگر عبادتوں کے بعد مسلمان اللہ کے حضور شکرانہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تمام سرگرمیاں بحال ہوچکی ہیں تو پھر مسلمانوں کو بھی نماز عید کی ادائیگی کا مو قع فراہم کیا جائے۔ ہنمنت راؤ نے حکومت پر عثمانیہ یونیو رسٹی کو ختم کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس سے قربت رکھنے والے قائدین کو پانچ خانگی یونیورسٹیز کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی نظام حیدرآباد کی جانب سے قائم کردہ ہے اور دنیا بھر میں اسے مقبولیت حاصل ہے۔ خانگی یونیورسٹیز کے ذریعہ حکومت عثمانیہ یونیورسٹی کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے تحت نظام حیدرآباد نے 3000 ایکر اراضی رکھی تھی لیکن آج حکومت نے بیشتر اراضی خانگی اداروں اور بااثر شخصیتوں کو الاٹ کردی ہے ۔ پروفیسر نونیت راؤ کے دورہ وائس چانسلری میں ہنمنت راؤ نے رکن اسمبلی کی حیثیت سے یونیورسٹی کی اراضی کی حصار بندی کرائی تھی۔ حبشی گوڑہ علاقہ بھی یونیورسٹی کے تحت تھا جس پر ناجائز قبضہ کرلیا گیا ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ یونیور سٹی کی اراضی پر ناجائز قبضوں کے خلاف اگر کارروائی نہیں کی گئی تو کانگریس پارٹی یونیورسٹی کی اراضی پر غریبوں کی جھونپڑیاں قائم کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ دولتمند اور بااثر افراد کو اراضی دینے کے بجائے غریبوں کو الاٹ کرنا بہتر ہوگا۔ انہوں نے خانگی یونیورسٹی کی اجازت فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔