سماجی کارکن سید سلیم جیل سے رہا ‘ مقدمات سازش کا حصہ

   

حق کیلئے آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ ایڈوکیٹ مظفر اللہ خان سے اظہار تشکر

حیدرآباد: پرانے شہر کے معروف سماجی کارکن سید سلیم کی آج چنچل گوڑہ جیل سے رہائی عمل میں آئی ۔ نامپلی میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے سلیم کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا تھا۔ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر اترپردیش منسٹر آدتیہ ناتھ کے خلاف مبینہ اشتعال انگیز بیان فیس بک پر جاری کرنے پر انہیں سائبر کرائم پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔ رہائی کے پیش نظر ساؤتھ زون پولیس نے جیل کے پاس سیکوریٹی کے انتظامات کئے تھے اور رہائی کے فوری بعد سید سلیم اپنے چاہنے والوں کے ساتھ مجلس بچاؤ تحریک کے دفتر پہنچ کر صدر تحریک جناب مجید اللہ خان فرحت اور دیگر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سید سلیم نے میڈیا سے بات کی اور ان کی رہائی کیلئے پیروی کرنے والے شہر کے سینئر وکیل محمد مظفراللہ خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ مظلوموں کی مدد کرتے ہیں اور ان بے بنیاد مقدمات سے وہ بری بھی کروائیں گے۔ سید سلیم نے کہا کہ ظالم وقتی طور پر غالب آتا ہے، مخالفین کتنی بھی سازش کرلیں لیکن تحریک حق کی آواز بلند کرتی رہے گی اور اس کیلئے ان کی جان ہی کیوں نہ دینا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں مقدمہ میں منصوبہ بند طریقہ سے ماخوذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کروڑہا روپئے رکھنے کے باوجود انڈہ بریڈ بانٹنے والوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ سید سلیم نے کہا کہ ان کی گرفتاری سے چند دن قبل انہوں نے ایک ویڈیو جاری کیا تھا جس میں اسریٰ ہاسپٹل میں سری سیلم سے تعلق رکھنے والے متوفی مریض کے رشتہ داروں سے 16 لاکھ روپئے وصول کرنے کا راز افشاں کیا تھا اور نعش کو مردہ خانہ میں رکھنے کا بھی 1800 روپئے بل وصل کیا تھا اس کی ویڈیو سوشیل میڈیا پر گشت کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس راز کو افشاں کرنے کے بعد ہی انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ ان کے خلاف سازش رچی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر حالت میں مقابلہ کرنے تیار ہے۔واضح رہے کہ دو ہفتہ قبل سید سلیم کو چندرائن گٹہ پولیس نے ایک خاتون کے خلاف سوشیل میڈیا پر بیان جاری کرنے پر گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا اور اس کیس میں ضمانت منظور ہونے پر سائبر کرائم نے مودی اور یوگی کے خلاف بیان کے کیس میں پی ٹی وارنٹ میں دوبارہ جیل بھیج دیا تھا۔