راشٹریہ سیوم سیوک سنگ کے جنرل سکیٹری نے کل بروز اتور کو کہا ہے کہ سماج صرف قانون سے نہیں چلتا بلکہ چند خاندانی روایات کا بھی اسمیں دخل ہوتا ہے، انھوں میں عدالت میں چل ایودھیاکے تنازع کے بارے میں بات کہی کہ اس میں کڑوڑوں ہندووں کے استھا کا معاملہ ہے ، اس اسے ایک دن پہیلے اکھلیا بھارتیا کے صدر مدھیہ پردیش کے گوالیار میں جلسہ سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ ہم اپنی تنظیم میں ایک مسودہ پاس کر چکے ہیں کہ اس معاملہ میں کوئی مفاہمت کی نہیں جا سکتی ۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں تو بالکل خوش ہوں لیکن سماج اس کو برداشت نہیں کرے گا اس لئے کہ انکے ساتھ انکے خاندانی روایات بھی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو اس ملک میں رہ کر ہندووں کے عقائد کو نہیں مانتا وہ اس ملک میں رہنے کے لائق نہیں ہے ،حکومت کو ضروری ہے کہ وہ دفعہ ۳۷۰ پر نظر رکھیں ۔انہو ں نے عدالت کے فیصلہ پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ عدالت کو عوام کی امیدوں کا خیال رکھنا چاھیئے ۔
سیاست نیوز