سماج کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی اجازت نہیں: ومشی چند ریڈی

,

   

شہریت ترمیمی بل کی مخالفت، کے سی آر پر وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کا الزام
حیدرآباد۔ 11 ڈسمبر (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی ومشی چند ریڈی نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کی اور کہا کہ بی جے پی حکومت سماج کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ومشی چند ریڈی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں امیت شاہ نے تاریخ کو توڑمروڑ کر پیش کیا اور کانگریس پارٹی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ملک کی تقسیم کے لیے کانگریس پارٹی کو ذمہ دار قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔ کانگریس نے ملک کی آزادی کے لیے جدوجہد کی اور قربانیاں پیش کی۔ جبکہ بی جے پی قائدین کے پاس جدوجہد اور قربانیوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستور کی مخالفت کرتے ہوئے شہریت ترمیمی بل تیار کیا گیا جس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی غیر دستوری بل کے خلاف پارلیمنٹ اور اس کے باہر اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہریت کی فراہمی میں شامل کئے گئے طبقات میں مسلمانوں کو محروم رکھنا بی جے پی کی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ووٹ بینک کی سیاست پر عمل کرتے ہوئے بی جے پی قانون سازی کررہی ہے۔ کے سی آر حکومت کی دوسری میعاد کے ایک سال پر تبصرہ کرتے ہوئے ومشی چند ریڈی نے کہا کہ کے سی آر انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکے ہیں۔ ریاست کو مالی بحران سے دوچار کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عوام کی بھلائی سے متعلق کام مسدود ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر صرف جائزہ اجلاسوں تک محدود ہیں۔ گزشتہ ایک سال میں کے سی آر ایک مرتبہ بھی سکریٹریٹ نہیں آئے جبکہ حکومت کے کام کاج کے لیے سکریٹریٹ موزوں مقام ہے۔ پرگتی بھون اور فارم ہائوز سے حکمرانی کی جارہی ہے۔ ومشی چند ریڈی نے کہا کہ سرکاری محکمہ جات پر وزراء کی گرفت کمزور ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشا قتل واقعہ کے بعد ملک بھر میں حیدرآباد کا وقار مجروح ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردیش کانگریس کمیٹی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔