سمبت پاترا کو ہائی کورٹ سے راحت

   

جبل پور،20 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے آج بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)ترجمان سمبت پاترا کے خلاف بھوپال ڈسٹرکٹ کورٹ میں چل رہے مجرمانہ معاملے کی سماعت پر روک لگا دی ہے ۔ جسٹس جی پی گپتا کی بینچ نے گزشتہ سال اسمبلی الیکشن سے پہلے کے اس معاملے میں بھوپال ڈسٹرکٹ کورٹ میں چلنے والے معاملے کی سماعت پر روک لگادی ہے ۔ اسمبلی الیکشن کے دوران مسٹر پاترا نے 27اکتوبر کو بھوپال کے ایم پی نگر میں واقع پلاٹ نمبر ایک میں پریس کانفرنس کی تھی۔پریس کانفرنس کیلئے دوپہر ایک بجے سے 3بجے تک کا وقت طے تھا،لیکن پاترا نے طے وقت سے پہلے 12:30 بجے ہی پریس کانفرنس شروع کردی تھی۔ اسے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے الیکشن افسر ایک ایل اہروار نے ان کے خلاف ایم پی نگر تھانے ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ پولیس نے دفعہ 188کے تحت ایف آئی آر درج کرکے ان کے خلاف مجرمانہ معاملہ درج کرکے عدالت میں چالان پیش کیا تھا۔عدالت نے معاملے کو خارج کئے جانے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلا مجرمانہ معاملے میں الزام طے کردئے تھے ۔عدالت نے مسٹر پاترا کو انفرادی طورپر پیش ہونے کو یقینی بناتے ہوئے ان کے خلاف ضمانتی وارنٹ بھی جاری کیاتھا،جس کے خلاف انہوں نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ عرضی میں مطالبہ کیاگیا تھا کہ بھوپال پولیس کے ذریعہ درج مجرمانہ معاملے کو خارج کیا جائے ۔عرضی پرآج سماعت کے بعد بینچ نے بھوپال کے سی جی ایم کورٹ چلنے والے معاملے کی سماعت پر روک لگانے کا حکم جاری کیا ہے ۔ عرضی گزار کی طرف سے سینئر وکیل پروشیندر کورو اور وکیل نمرتا اگروال نے پیروی کی۔