سمندر میں پھنسے روہنگیا پناہ گزینوں کا مسئلہ جلد حل کریں:ہیومن رائٹس

   

بنکاک ۔ یکم مئی ( سیاست ڈاٹ کام) انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ وہ ان دو کشتیوں کو اپنے ساحل پر آنے کی فوری اجازت دے جن پر روہنگیا پناہ گزین سوار ہیں۔ہیومن رائٹس واچ نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ وہ سمندر میں پھنسے ہوئے روہنگیاؤں کو قبول کرے۔بنگلہ دیش سے ملائیشیا جانے والی روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی دو ماہ تک بے یار و مددگار کھلے سمندر میں بھٹکتی رہی جس کے دوران 24 افراد جاں بحق ہوگئے، 396 افراد کی حالت غیر ہوگئی۔عالمی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والے روہنگیا مسلمان کورونا وائرس وبا سے خوف زدہ ہوکر ملائیشیا جانے کیلئے ایک کشتی پر روانہ ہوئے تاہم کشتی راستہ بھٹک گئی اور دو ماہ تک کھلے سمندر میں تیرتی رہی۔بنگلہ دیش کے کوسٹ گارڈز کو معمول کے گشت کے دوران کشتی ایک ہی جگہ ٹھہری ہوئی نظر آئی ۔ادارے کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں پھنسے ہوئے یہ پناہ گزین کئی ہفتوں سے خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدالمنعم نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ اب وہ کسی روہنگیا کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے، کیونکہ ہمیشہ بنگلہ دیش سے ہی دوسرے ملکوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا کہا جاتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی وبا کوویڈ 19 کی وجہ سے بہت سے بنگلہ دیشی اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، اس لیے ہمارے پاس غیر ملکیوں یا پناہ گزینوں کو چھت مہیا کرنے کے لیے کوئی جگہ نہیں رہی۔میانمر میں جبر و ظلم سے بھاگ کر تقریباً دس لاکھ روہنگیا، بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا کے لیے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز نے کہا ہے کہ میانمر کی فوج کے ظالمانہ جرائم کے نتیجے میں بنگلہ دیش کو بھاری بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے، لیکن یہ اس بات کا جواز نہیں بنتا کہ کشتیوں میں بھرے ہوئے پناہ گزینوں کو سمندر میں مرنے کے لیے چھوڑ دیا جائے۔