سنبھل تنازعہ : ظفر علی کی ضمانت ، سماعت 4 اپریل تک ملتوی

   

سنبھل (اتر پردیش): سنبھل کی شاہی جامع مسجد کمیٹی کے صدر ظفر علی کی ضمانت کی سماعت کیس ڈائری کی عدم دستیابی کے باعث 4 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ ظفر علی کو 23 مارچ کوگرفتارکیا گیا تھا۔ ان کی ضمانت کی ابتدائی سماعت 27 مارچ کو ہونی تھی، تاہم جج نربھئے نارائن رائے نے عبوری ضمانت کی درخواست مستردکرتے ہوئے 2 اپریل کو باقاعدہ ضمانت کی سماعت مقررکی تھی۔ سماعت کے دوران، ظفر علی کے وکیل دفاع نے عبوری ضمانت کی درخواست دائرکی اور مؤقف اختیار کیا کہ کیس ڈائری موجود نہ ہونے کے باعث ضمانت دی جانی چاہیے۔ اس کے جواب میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ ہری اوم پرکاش سینی نے دلیل دی کہ چونکہ پہلے ہی ظفر علی کی عبوری ضمانت مستردکی جا چکی ہے، اس لیے عدالت کو دوبارہ یہ درخواست مسترد کردینی چاہیے۔عدالت نے اس دلیل سے اتفاق کرتے ہوئے عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی اور4 اپریل تک کیس ڈائری پیش کرنے کا حکم دیا، جس دن اگلی سماعت ہوگی۔ ظفر علی کو 24 نومبر 2024 کو سنبھل میں ہونے والے تشدد میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات کے تحت گرفتارکیا گیا تھا۔ یہ تشدد مغل دورکی تاریخی مسجد کے عدالتی حکم پر کروائے گئے سروے کے خلاف احتجاج کے دوران پیش آیا تھا۔ ا۔ ظفر علی پرہنگامہ آرائی، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے، مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے، اور جھوٹے شواہد گھڑنے جیسے متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔