سنبھل فسادات کے ملزم محمد ارشد کوالہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت

   

سنبھل، 3 جون (یو این آئی) سنبھل میں بھڑکے فسادات کے دوران پتھراؤ، آتش زنی اور پولیس پر حملے کے ایک ملزم محمد ارشد کو ایسو سی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس یعنی اے پی سی آر کی لیگل ٹیم نے لمبی قانونی لڑائی کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت دلانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ اس ضمانت سے نہ صرف ارشد بلکہ اس کے اہل خانہ نے بھی راحت کی گہری سانس لی ہے ۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں اس کیس کی پیروی اے پی سی آر کی لیگل ٹیم کی جانب سے ایڈوکیٹ غزالہ بانو قادری اور ایڈوکیٹ مسیح الدین نے کی۔ دونوں کی مضبوط دلیلیں سننے کے بعد محترم جج نے ملزم ارشد کو ضمانت دینے کا اعلان کیا۔ ارشد کو ملی اس ضمانت کو ایک اہم قانونی فتح سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ محمد ارشد کو 24 نومبر 2024کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے قریب ایک متنازعہ سروے کے دوران ہونے والے تشدد کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا، جس نے علاقے میں بڑے پیمانے پر بدامنی کو جنم دیا تھا۔
ارشد پر کئی دیگر افراد کے ساتھ، جائے وقوعہ پر موجود ہونے ، آتش زنی، پتھراؤ اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بھڑکانے کی کوشش کرتے ہوئے مبینہ طور پر پولیس پر حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد سے ارشد مبینہ طور پر مفرور تھا تاہم بعد میں اسے گرفتار کر عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا تھا۔ ارشد کی گرفتاری کے بعد اس پر بھارتیہ نیائے سنہتا (بی۔ این۔ ایس) 2023 کی متعدد سخت دفعات کے تحت اس اور مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں سیکشن 109(1)، 117(2)، 121(2)، 132، 190، 191(2)، 191(3)، 223(b) کے ساتھ ساتھ قانون کی معتدد دفعات شامل ہیں۔