قبرستان کی حدود کو 10 میٹر تک آگے بڑھا نے کا الزام
سنبھل(یو پی)۔5؍جون(ایجنسیز) شاہی جامع مسجد تنازعہ کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے سنبھل میں پولس انتظامیہ کی ایک اور کارروائی نے لوگوں کی توجہ کھینچ لی ہے۔ چہارشنبنہ کی آدھی رات کو پولیس فورس اور سی او انوج چودھری کے ساتھ پہنچے چندوسی کے ایس ڈی ایم نے قبرستان کے قریب سے تجاوزات کو ہٹا دیا۔ الزام ہے کہ قبرستان کی حدود کو 10 میٹر تک بڑھا دیا گیا تھا۔ یہ تجاوزات خود بخود ہٹا دی گئی لیکن اس کا کچھ حصہ باقی رہا۔ اس سے آگے بھی تجاوزات تھی۔چندوسی کوتوالی علاقہ میں مرادآباد روڈ ریلوے کراسنگ کے قریب ایک قبرستان ہے۔ الزام ہے کہ قبرستان کی حدود کو 10 میٹر تک آگے بڑھا دیا گیا۔ ایس ڈی ایم ونے مشرا نے بتایا کہ 5 تا 6 ماہ قبل قبرستان کے قریب انسداد تجاوزات مہم چلائی گئی تھی۔ اس میں قبرستان کی حدود میں توسیع پائی گئی۔ اس وقت حد خود بخود ہٹ گئی تھی۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سڑک کے آگے جو بھی تجاوزات ہیں خود بخود ہٹا دی جائیں گی۔ اس سڑک پر جو رکاوٹ رہ گئی ہے اسے ہٹایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ یہاں ریلوے کراسنگ ہے اس لیے دن میں کام کرنا مشکل ہے۔ ٹریفک کی وجہ سے بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ اس وقت یہاں راستے کا رخ موڑ کر کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناجائز تجاوزات کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا۔ جہاں بھی تجاوزات ہوں گی انتظامیہ اسے مکمل طور پر ہٹانے کے لیے کام کرے گی۔ ڈی ایم سنبھل ڈاکٹر راجندر پنسیا نے چندوسی ایس ڈی ایم ندھی پٹیل کو ہٹا کر کل یہاں ونے مشرا کو تعینات کر دیا تھا۔چہارشنبہ کی نصف شب کے قریب، چندوسی کے ایس ڈی ایم ونے مشرا، سی او انوج چودھری بڑی پولیس فورس کے ساتھ بلڈوزر لے کر اس قبرستان پہنچے۔ یہاں پولیس نفری کی موجودگی میں قبرستان کی تجاوزات کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کرنے کی کارروائی کی گئی۔ گزشتہ سال 24 نومبر کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد انتظامیہ مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔