سنبھل (یو پی): اتر پردیش کے سنبھل ضلع کی جامع مسجد کے سروے کی رپورٹ 2 یا 3 جنوری کو عدالت میں پیش کی جائے گی۔ ایڈوکیٹ کمشنر رمیش سنگھ راگھو نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ایڈوکیٹ کمشنر راگھو نے کہا کہ شاہی جامع مسجد کی سروے رپورٹ تقریباً آخری مراحل میں ہے اور مکمل ہوچکی ہے۔ کچھ تکنیکی مسائل ہیں جن کی اصلاح کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک سروے رپورٹ کا تعلق ہے، یہ 2 یا 3 جنوری کو دائر کی جائے گی۔راگھو نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو حکم امتناعی دیا ہے کہ وہ 6 جنوری تک کوئی کارروائی نہ کرے، اس لیے سروے رپورٹ اس تاریخ سے پہلے دائر کی جائے گی۔مقامی عدالت نے 19 نومبر کو ایڈووکیٹ کمشنر کی طرف سے مسجد کے سروے کے لیے ایک سابقہ حکم نامہ پاس کیا تھا جب ہندو فریق کی درخواست پر غور کیا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر نے 1526 میں ایک مندر کو گرا کر تعمیر کی تھی۔سروے کے دوسرے دور میں، 24 نومبر کو احتجاجی مقامی لوگوں کی سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں بڑا تشدد ہوا۔ اس تشدد میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔سپریم کورٹ نے 29 نومبر کو سنبھل ٹرائل کورٹ سے مغل دور کی شاہی جامع مسجد اور اس کے سروے سے متعلق کیس کی کارروائی روکنے کیلئے کہا تھا جبکہ ریاستی حکومت کو تشدد زدہ شہر میں امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی ہدایت کی تھی۔