سنبھل میں کنوؤں کی تلاش جا‘تاحال19برآمد

   

جامع مسجد کے قریب بھی کنویں کی کھدائی کا کام جاری

لکھنؤ:اترپردیش کے سنبھل میں 24 پریکرما کے دائرے میں 19 کنویں ہیں جو انتظامیہ کی تلاشی مہم کے دوران تقریباً بازیاب ہو چکے ہیں۔ اب انتظامیہ کی جانب سے ان کنوؤں کو غیر قانونی قبضے سے آزاد کرا کر اسے خوبصورت بنانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے میونسپلٹی کے ای او منی بھوشن تیواری نے کہا کہ سبھی کنوؤں کو تقریباً تلاش کر لیا گیا ہے۔ کچھ کنویں میونسپل علاقے میں ہیں اور کچھ دیہی علاقوں میں۔ شہر میں تھانے کے سامنے کنواں کی کھدائی ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کام چل رہا ہے۔واضح ہو کہ ’کھدانا‘ میں کہماروں کی گلی میں بنا ہوا کنواں مکمل طور پر پَٹ (بھر) چکا ہے اور یہاں پر برگد کے نیچے بنا ہوا کنواں بھی تقریباً ناپید ہو چکا ہے۔ محلہ دھوبیان میں مسجد کے قریب ایک کنواں تھا جس کے بارے میں محلہ کے لوگوں نے بتایا کہ اس پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ شاہجی پورہ، بھالے بھاج خاں میں آریہ سماج مندر کے قریب، پنّی گران، جھالی جامَن، بارہ دری، پَیٹھ اِتوار وغیرہ جیسے محلوں میں کنویں پَٹ (بھر) چکے ہیں۔ وہیں شاہی جامع مسجد کے قریب تقریباً 25 سال قبل تجاوزات کی وجہ سے بند کیے گئے کنویں کی کھدائی 22 جنوری کو شروع ہو گئی تھی۔ کھدائی کے دوران کنواں بھی صاف طور پر نظر آنے لگا اور وہاں پر ایک نل کا پائپ بھی کھڑا ہوا ملا۔چہارشنبہ کو میونسپل کی ٹیم نے جے سی بی کے ذریعہ اس کنویں کی کھدائی کا عمل شروع کر دیا ہے۔جامع مسجد کے قریب میں ہو رہی کنویں کی کھدائی کے بارے میں ای او منی بھوشن تیواری نے بتایا کہ کھدائی شروع کروا دی گئی ہے۔ کھدائی میں کنواں بھی ملا ہے۔ کنواں تقریباً 60 سے 70 فٹ گہرا ہو سکتا ہے۔ فی الحال نصف کھودا جا چکا ہے، کام ابھی بھی جاری ہے۔