نئی دہلی: جے پی تحریک کے خدو خال، اسی اور نوے کی دہائی کی سیاست کی بازیگری، منڈل کمنڈل تحریک اور اس دوران پیش آنے والے واقعات کی مشہور صحافی سنتوش بھارتیہ نے اپنی نئی کتاب ‘وی پی سنگھ، چندرشیکھر، سونیا گاندھی اور میں’ بہترین انداز میں تصویر کشی کی ہے ۔ مسٹر سنتوش بھارتیہ کی یہ کتاب ایسی ہی ایک ان کہی مصدقہ اور مستند تاریخی دستاویز ہے ۔ جس میں جے پی تحریک کے خد وخال ا ور اس سے منسلک ہونے والے سیاست دانوں، راجیو گاندھی اور وی پی سنگھ کے تعلقات، مرکز میں غیر کانگریسی حکومت کا قیام، چندر شیکھر اور وی پی سنگھ کی سیاسی کشمکش، جے پی تحریک اور اس دور کے سیاسی حالات اور سیاست داں، اٹل بہاری کی سیاست اور آر ایس ایس کے بارے میں ذکر کیا گیا ہے ۔ یہ کتاب آپ کو گذشتہ برسوں کے سیاسی ماحول کو سمجھنے کے لئے ایک نیا نظریہ پیش کرتی ہے ۔ کتاب اس انداز میں لکھی گئی ہے کہ اس دقیانوسی اور پرانی سوچ کو تبدیل کرسکتا ہے جو عام طور پر وی پی سنگھ، چندرشیکھر، سونیا گاندھی کے بارے میں ہوتی ہے ، لیکن وہ تمام لوگ جو 80 کی دہائی کے سیاسی نظام کا حصہ تھے ۔ در حقیقت، اس دور کے سیاسی رہنماؤں، بیوروکریٹس اور صنعت کاروں کے حیرت انگیز اور غیر متوقع انکشافات سے آپ حیران اور تعجب میں ہوں گے ۔