سنتوش نگر میں ایک 18 سالہ نوجوان کا قتل کردیا گیا

   

10 تا 15 افراد کے گروپ کی جانب سے حملہ کا الزام ۔ علاقہ کے عوام میں بے چینی کی لہر
حیدرآباد /21 نومبر ، ( سیاست نیوز) پرانے شہر سنتوش نگر میں ایک لڑکے کا قتل کردیا گیا۔ کل رات پیش آئی اس سنگین واردات نے پرانے شہر میں لاء اینڈ آرڈر پر کنٹرول کی قلعی کھول دی جہاں ایک ہونہار محنتی اور گھر کا ذمہ دار 18 سالہ لڑکا ہلاک ہوگیا۔ بتایا گیا کہ 18 سالہ معید خاںجو سنتوش نگر کے ساکن محمد صابر کا بیٹا تھا کل رات نامعلوم افراد کے حملہ میں ہلاک ہوگیا۔ 10 تا 15 اشرار پر مشتمل گروپ معید پر ٹوٹ پڑا اور چاقوؤں سے حملہ کرکے ہلاک کردیا۔ اس واردات کے بعد پرانے شہر میں سنسنی پھیل گئی۔ کئی ہفتوں سے چین و سکون محسوس کرنے والے عوام پر پھر خوف طاری ہوگیا اور عوام نے پولیس کی کارکردگی پر سوال کیا حالانکہ پولیس اقدامات کا دعویٰ کرتی ہے لیکن عام شہریوں تک پولیس کی کارروائی محدود دکھائی دیتی ہے۔ معید خاں فروٹ مرچنٹ تھا۔ 18 سالہ یہ نوجوان میوہ فروش کرکے خاندان کے اخراجات میں بڑا حصہ ادا کرتا تھا۔ معید خاں کے والد صابر خاں کو دکھ بھری داستان نے عوام کو رلا دیا۔ میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے صابر خاں نے نوجوان بیٹے کو کھونے پر دکھ کا اظہار کیا اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ معید کے چھوٹے بھائی کا علاقہ میں جھگڑا ہوا تھا اور بات چیت کے بہانے معید کو طلب کیا اور گروپ اس پر ٹوٹ پڑا نہتے کام سے تھکے ماندے گھر پہونچنے والا معید بھائی کے جھگڑے میں بات چیت کیلئے پہنچا تھا۔ معید خاں کے قتل کی وجوہات کا پتہ نہ چل سکا اور نہ قاتلوں کی کوئی اطلاع پولیس حاصل کرسکی۔ علاقہ میں عرس شریف تقاریب جاری ہیں باوجود اس کے چوکسی نہیں دکھائی دی ۔ ذرائع کے مطابق معید خاں قتل کیس میں 8 افراد کو حراست میں لینے کی اطلاع ہے جبکہ معید خاں کے والد صابر خاں کا کہنا ہے کہ جملہ 15 افراد نے ان کے بیٹے پر حملہ کیا تھا۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے۔ع