امتحانات میں شرکت سے روک دیا گیا، کالج کے خلاف کارروائی کرنے وزیر داخلہ محمود علی کا اعلان
حیدرآباد ۔16 ۔ جون (سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ سنتوش نگر میں واقع ویمنس ڈگری کالج کے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس نے مسلم طالبات کو حجاب اور برقعہ کے ساتھ امتحان لکھنے کی اجازت نہیں دی ۔ سنتوش نگر آئی سدن ایس چوراہے پر واقع ویمنس ڈگری کالج میں ڈگری امتحانات میں شرکت کرنے والی مسلم طالبات کو کالج انتظامیہ نے برقعہ اتارنے کیلئے مجبور کیا۔ بتایاجاتا ہے کہ تقریباً نصف گھنٹہ تک مسلم طالبات کو امتحان میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعض طالبات نے امتحان کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے برقعہ اتار کر امتحانی مرکز میں داخلہ کے ذریعہ امتحان لکھا۔ طالبات کے مسلسل اصرار اور احتجاج کے باوجود کالج انتظامیہ کے رویہ میں تبدیلی نہیں آئی ۔ طالبات کا کہنا تھا کہ تلنگانہ میں کسی بھی امتحان میں مسلم طالبات کو حجاب اور برقعہ کے ساتھ شرکت کی اجازت ہے۔ ایک مخصوص کالج کی جانب سے رکاوٹ پیداکرنا افسوسناک ہے۔ اسی دوران وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت کی پالیسی سیکولرازم پر مبنی ہے اور طالبات کو اپنی پسند کے لباس پہننے کا اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کالج انتظامیہ نے طالبات کو برقعہ اتارنے پر مجبور کیا ، اس کے خلاف ضرور کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈریس کوڈ کے سلسلہ میں کوئی پابندی نہیں ہے تاہم طالبات کو یوروپ کی طرح لباس پہننے سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حجاب اور برقعہ کا ہر کوئی احترام کرتا ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسے لباس سے اعتراض کیا جائے جو سماج کے لئے بھی قابل قبول نہیں ۔ کسی بھی تعلیمی ادارہ میں حجاب کے ساتھ امتحان میں شرکت سے روکا نہیں جاسکتا۔ سنتوش نگر میں واقع کے وی آر ڈگری کالج انتظامیہ کی مسلم دشمنی پر مسلمانوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈگری امتحانات کے پہلے دن سے ہی کالج انتظامیہ برقعہ اتارنے کیلئے مجبور کر رہا تھا ۔ آج دوسرے امتحان کے موقع پر برقعہ کے لئے سختی کی گئی جس پر کئی طالبات نے امتحانات کا بائیکاٹ کرنے کو ترجیح دی لیکن برقعہ اتارنے کیلئے تیار نہیں ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ خانگی ڈگری کالج سابق میں بھی مسلم طالبات کے خلاف اس طرح کے فیصلے کرچکا ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ مذکورہ کالج کی فرقہ پرست ذہنیت کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ دیگر خانگی کالجس کو سبق ملے۔ر