سندر لال کمیشن کی رپورٹ، پولیس ایکشن کے ظالمانہ رویہ کا سرکاری ثبوت

   

گلبرگہ میں سانحہ سقوط حیدرآباد کے عنوان پر جلسہ ، سیاسی قائدین و دانشوروں کا خطاب

گلبرگہ 25 ستمبر : (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) انڈین یونین مسلم لیگ کرناٹک نے ستمبر 1948 میں پولیس ایکشن کے دوران ہوئے مسلمانوں کے قتل عام پر مرکزی حکومت کی جانب سے معافی طلب کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ مولانا محمد نوح ریاستی جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ نے یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1984 کے دہلی سکھ فسادات پر کانگریس کی مرکزی حکومت نے معافی طلب کی لیکن اس سے کہیں زیادہ بھیانک دردناک 1948 کے پولیس ایکشن میں ہوئے مسلمانوں کے قتل عام پر مرکز کی کسی حکومت نے آج تک معافی طلب نہیں کی۔ مولانا محمد نوح انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ وحدت اسلامی ہند شاخ گلبرگہ حضرت صوفی سرمست اسلامک اسٹڈی سرکل گلبرگہ کے زیر اہتمام حج کمیٹی نیا محلہ گلبرگہ میں منعقدہ سانحہ سقوط حیدرآباد ماضی اور حال کے زیر عنوا ن جلسہ میں صدارتی تقریر کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس ایکشن کے نام پر مسلمانوں کو جو زخم دیئے گئے وہ کبھی مندمل نہیں ہوں گے۔ قبل ازیں کارروائی کا آغاز قاری محمد محسن طالب علم رحمانیہ انسٹی ٹیوٹ نیا محلہ گلبرگہ کی قرات کلام پاک سے ہوا حافظ محمد اقبال نے نعت خوانی کا شرف حاصل کیا ۔بشیر عالم معتمد نشر واشاعت انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ نے ابتدائی تقریر میں سانحہ سقوط حیدرآباد میں ہوئے مسلمانوں کے قتل عام پر گہرے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نظام اسٹیٹ کو انڈین یونین میں ضم کرنے کیلئے انتہائی ظالمانہ کارروائیاں کی گئیں۔ عبد الرحیم امیر وحدت اسلامی گلبرگہ نے سانحہ سقوط حیدرآباد کے درد ناک واقعات کا ذکر کیا۔تقدس مآب حضرت سید شاہ ہدایت اللہ صاحب قادری سجادہ نشین آستانہ حضرت سید محمد بادشاہ قادری عملی محلہ گلبرگہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے پولیس ایکشن کی ظالمانہ و خونریز داستان پر مشتمل سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست کے کتابچہ 17 ستمبر کی حقیقت کا اجراء کیا۔ جلسہ کے مرکزی مقرر سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے پولیس ایکشن کے واقعات پر بھرپور روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پولیس ایکشن کے دوران مسلمانوں پر کس طرح وحشیانہ ظلم و ستم ڈھایا گیا ۔انہوں نے نہایت ہی جذباتی تقریر میں پولیس ایکشن کے دوران پیش آئے مسلمانوں کے قتل عام اور مسلم خواتین کے ساتھ زیادتی کے رونگٹے کھڑے کرنے والے ظالمانہ واقعات بیان کرتے ہوئے جلسہ میں رنج و افسوس کا ماحول پیدا کیا ۔ عزیز اللہ سرمست نے سندر لال کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لانے کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ پولیس ایکشن کے نام پر کی گئی ہندوستانی فوج اور ہندو مہاسبھائی آریہ سماجی ،کمیونسٹ اور کانگریسی کمیونل غنڈوں کی ظالمانہ کارروائیوں، وحشیانہ ظلم و جبر کا سرکاری دستاویزی ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ اس وقت فرقہ پرستوں اور ہندوتوا نظریہ سازوں نے منظم سازش کے ذریعہ رضاکاروں کو بدنام کرتے ہوئے ظلم و ستم اور بربریت کا مظاہرہ کیا۔ دوسری جانب پولیس ایکشن کے ظالمانہ واقعات پر پردہ ڈالنے کیلئے ہر سال 17 ستمبر کو علاقہ کلیان کرناٹک میں سرکاری سطح پر جشن منایا جا رہا ہے۔ عزیز اللّٰہ سرمست نے مزید کہا کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں تو کم از کم اس جشن کے انعقاد کے ساتھ ساتھ پولیس ایکشن کی سچائی سے طلبا و نوجوانوں کو واقف کروانا چاہیئیسجاد حسین نے نظامت کے فرائض انجام دیئے خواجہ صدرالدین پٹیل جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ نے شکریہ ادا کیا مولانا محمد صلاح الدین معلم رحمانیہ انسٹی ٹیوٹ نیا محلہ گلبرگہ نے شہدائے پولیس ایکشن کے جنت میں درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ۔مختلف تنظیموں اداروں کے ذمہ داران علما و دانشوران نوجوان و طلبا اور عامتہ المسلمین نے اس جلسہ میں شرکت کی ۔