سندر پچائی، ستیہ نادیڑلا، مکیش امبانی لب کشائی کریں

   

مذہب پر مبنی قانون شہریت اور مجوزہ این آر سی ’’فسطائیت‘‘ ۔ ٹکنالوجی کی بڑی شخصیتوں کا کھلا مکتوب

نئی دہلی ، 27 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی اور ہندوستانی نژاد پروفیشنلس جو ٹکنالوجی کی بڑی کمپنیوں جیسے گوگل، اوبر، امیزان اور فیس بک سے وابستہ ہیں، اُن کے گروپ نے مذہب پر مبنی نئے قانون شہریت اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کے منصوبہ کے خلاف کھلا مکتوب تحریر کرتے ہوئے ان کو ’’فسطائی‘‘ قوانین قرار دیا ہے۔ انھوں نے بزنس لیڈرس جیسے سندر پچائی، ستیہ نادیڑلا اور مکیش امبانی سے اپیل کی کہ ’’ہندوستانی حکومت کی ان فسطائی حرکتوں پر ٹھوس موقف اختیار کرتے ہوئے ان کی کھلے عام مذمت کریں‘‘۔ آن لائین پبلشنگ پلیٹ فارم ’میڈیم‘ پر ’ٹیک اگینسٹ فاشزم‘ کے پیش کردہ مکتوب میں ان قائدین سے یہ بھی اپیل کی گئی کہ ’’حکومت کی مرضی‘‘ کے مطابق انٹرنٹ بند کرنے سے انکار کردیں اور یقینی بنائیں کہ ڈیٹا کو توڑ مروڑ کر موافق حکومت نہ بنایا جائے۔ اس کھلے مکتوب کا پس منظر ملک بھر میں جاری ہزاروں ہندوستانیوں کا نئے قانون شہریت اور مجوزہ این آر سی پر احتجاج ہے۔ کئی موقعوں پر احتجاج پرتشدد ہوگئے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں پیش آئیں۔ تاحال 20 افراد کی جان جاچکی ہے اور سینکڑوں دیگر زخمی ہیں۔ واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پلاٹ فارم جیسے فیس بک اور ٹوئٹر نے لوگوں کو CAA پر اپنی رائے ظاہر کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔