الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر عوام کو شکوک ہیں، دہلی میں کے ٹی آر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اگست (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشن (اے وی ایم) پر عوام کو کئی شکوک و شبہات ہیں، لہذا الیکشن کمیشن بہار کے ساتھ عام انتخابات بیالٹ پیپر پر انعقاد کرایئے ۔ سنٹرل الیکشن کمیشن کی جانب سے دہلی میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کرنے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی کی جانب سے اے وی ایم کے بجائے بیالٹ پیپر کے ساتھ انتخابات کرانے کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے ۔ دن یا کے مختلف ممالک امریکہ ، برطانیہ ، جرمنی ، اٹلی و دیگر ممالک میں چند برسوں تک تجربہ کے طور پر اے وی ایم کا استعمال کیا گیا لیکن عوام نے ان پر بھروسہ نہیں کیا جس کے بعد متذکرہ ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشن کو منسوخ کرتے ہوئے بیالٹ پیپر پر عمل کیا جارہا ہے ۔ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت رکھنے والا ملک ہے جس کے 100 کروڑ رائے دہندے ہیں۔ ایسے جمہوری ملک میں اے وی ایم سے نقصان پہنچ رہا ہے ۔ عوام میں شکوک پائے جاتے ہیں ، وہ جس کے حق میں ووٹ دے رہے ہیں ، وہ اس کو نہیں پہنچ رہا ہے ۔ ان حالات میں اے وی ایم سے فوری دستبرداری اختیار کرتے ہوئے بیالٹ پیپر کے ذریعہ انتخابات کرایئے ۔ یہ عوام کا مطالبہ ہے۔ سنٹرل الیکشن کمیشن اس پر سنجیدگی سے غور کریں اور عوام کی ڈیمانڈ کا احترام کریں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ نومبر میں بہار کے اسمبلی انتخابات منعقد ہورہے ہیں، وہاں اے وی ایم کی جگہ بیالٹ پیپر کے ذریعہ انتخابات کرایئے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ انتخابات کے دوران عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہ کرنے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف بھی الیکشن کمیشن کارروائی کریں۔ ملک میں انتخابی اصلاحات وقف کا تقاضہ ہے ، اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کے انتخابی نشان کار سے مماثلت رکھنے والے تقریباً 9 انتخابی نشان ہیں، ان ہیں فوری انتخابی فہرست سے ہٹادینے کا سنٹرل الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں حلقہ لوک سبھا بھونگیر کے علاوہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں 14 اسمبلی حلقوں پر بی آر ایس کے امیدوار صرف 6 ہزار ووٹوں سے ہار گئے ۔ کار کے مماثلت انتخابی نشان سے بی آر ایس کو نقصان پہنچا ہے۔2