آمدنی کی حد میں اضافہ متوقع رہنمایانہ خطوط کی تیاری ، آئندہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ
حیدرآباد ۔ 23 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : محکمہ سیول سپلائی کی جانب سے نئے راشن کارڈس کی اجرائی کے لیے سنکرانت کے بعد سے درخواستیں قبول کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ اس کے لیے عہدیداروں کی جانب سے آمدنی کی حد اور دیگر اہلیت کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ اس سلسلہ میں دوسرے ریاستوں میں آمدنی کی حد پر بھی غور کیا جارہا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ماضی کے رہنمایانہ خطوط میں تبدیلیاں لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ عہدیداروں کی جانب سے آمدنی کی حد میں اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ تازہ رہنمایانہ خطوط تیار کرتے ہوئے ڈپارٹمنٹ کو پیش کردیا گیا ہے ۔ محکمہ سیول سپلائز کی تجاویز پر ریاستی کابینہ میں تبادلہ خیال کرنے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔ موجودہ رہنمایانہ خطوط میں ریاست کے دیہی علاقوں میں آمدنی کی حد 1.50 لاکھ روپئے اور ٹاون و شہری علاقوں میں 2 لاکھ روپئے مقرر کی گئی تھی ۔ اس حد میں اضافہ کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ موجودہ حد آمدنی میں 10 تا 20 ہزار روپئے کا اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ جہاں تک اراضی کا تعلق ہے ۔ 3.5 ایکر زرعی اراضی کو پہلے اہل قرار دیا گیا تھا ۔ ریاست میں پہلے سے 89.99 لاکھ راشن کارڈس ہیں جس سے جملہ 2.82 لاکھ کروڑ افراد مستفید ہورہے ہیں ۔ موجودہ راشن کارڈس میں ارکان خاندان کے ناموں کے اندراج کے لیے وصول ہونے والے درخواستوں میں تجویز کردہ مستفید ہونے والوں کی تعداد 26 لاکھ ہے ۔ ریاستی حکومت نے جنوری میں انعقاد کردہ پرجا پالنا میں نئے راشن کارڈس کی مانگ کا اندازہ لگایا تھا ۔ تقریبا 10 لاکھ درخواستوں میں مجوزہ مستفیدین کی تعداد 32 لاکھ ہے ۔ اگر انہیں راشن کارڈس دئیے جانے ہیں تو ریاست میں راشن سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد 3.4 کروڑ تک پہونچ جائے گی جب کہ ریاست کی آبادی 3.80 کروڑ ہے ۔ کابینہ اجلاس کے بعد ریاستی حکومت نئے راشن کارڈس کی اجرائی کے لیے درخواستیں قبول کرنے کی اجازت دے گی ۔۔ 2