نظام آباد۔19 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سنگارینی کمپنی کے تحفظ اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کے سلسلے میں تلنگانہ جاگرتی کی سرپرست و سابق رکن پارلیمنٹ کے کویتا نے آج ایچ ایم ایس کے جنرل سکریٹری و جے بی سی سی آئی رکن ریاض احمد کے ہمراہ سنگارینی انتظامیہ اور ریاستی حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ دونوں قائدین نے کہا کہ سنگارینی مزدور بدترین مشکلات سے گزر رہے ہیں اور ان کے مسائل کو نظرانداز کرنا انتہائی افسوس ناک ہے۔ کویتا گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنے گھر سے آٹو میں سنگارینی بھون پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے احتجاج شروع کیا۔ پولیس نے انہیں سینکڑوں کارکنوں سمیت گرفتار کرکے نامپلی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔کویتا نے اپنے بیان میں کہا کہ سنگارینی کے لاکھوں مزدوروں اور ان کے خاندانوں کا مستقبل اس جدوجہد سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سنگارینی کمپنی کے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے کوئلہ بلاکس نیلامی کے بجائے براہِ راست مختص کیے جائیں اور مقامی نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے ہر سال کم از کم پانچ نئی زیرِ زمین کانیں قائم کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ اوپن کاسٹ کانوں کو خانگی کمپنیوں کے حوالے کرنے کے بجائے سنگارینی کے اپنے ملازمین کے ذریعہ چلایا جائے، جبکہ کنٹریکٹ ورکرز کو جینکو و ٹرانسکو کی طرز پر مستقل کیا جائے۔ کوئل انڈیا کی طرح سنگارینی مزدوروں کے الاؤنس پر کٹنے والا انکم ٹیکس کمپنی خود برداشت کرے۔کویتا اور ریاض احمد نے سابق وی آر ایس اسکیم کی بحالی، دو سال سروس مکمل کرنے والے غیر صحت مند (Unfit) ملازمین کے وارثین کو ملازمت، 30 سال سروس کے بعد Unfit قرار دیے گئے ملازمین کے وارثی تقررات کی بحالی، اور میڈیکل بورڈ میں Unfit قرار دیے گئے مزدوروں کے وارثین کو 1998 سے قبل کے اصولوں پر روزگار دینے کا مطالبہ کیا۔