حیدرآباد۔20۔ستمبر ۔(سیاست نیوز) ریاستی حکومت نے سنگارینی کالریز میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کے چہروں میں خوشیاں بکھیرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے لئے دسہرہ بونس کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران سنگارینی کالریز کے ملازمین نے تحریک میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مرکز کو علحدہ ریاست کی تشکیل کے لئے آمادہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا لیکن اس کے باوجود سنگارینی ملازمین کے لئے 10 سال کے دوران کوئی فائدہ بخش اقدامات نہیں کئے ۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے دسہرہ تہوار سے قبل سنگارینی ملازمین کے لئے فی کس 1لاکھ 90 ہزار روپئے دسہرہ بونس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے سنگارینی کے مستقل ملازمین کے ساتھ ساتھ پہلی مرتبہ کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کو بھی بونس کی اجرائی کافیصلہ کیا ہے اور مستقل ملازمین کو 1لاکھ 90 ہزار بونس کی اجرائی کے علاوہ کنٹراکٹ کے اساس پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کے لئے فی کس 5000 روپئے بونس کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔چیف منسٹر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت نے کمپنی کو ہونے والے فائدہ کو نظر میں رکھتے ہوئے سنگارینی ملازمین کے لئے بونس کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے۔پریس کانفرنس کے دوران چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے ہمراہ ڈپٹی چیف منسٹرو ریاستی وزیر فینانس مسٹر ملو بھٹی وکرمارک ‘کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔مسٹر ملو بھٹی وکرمارک نے کہا کہ سنگارینی کالریزنے مالی سال 2023-24 کے دوران 4701 کروڑ کا ریکارڈ اضافہ حاصل کیا ہے ۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سنگارینی کالریز کے ملازمین کو دسہرہ کے موقع پر جاری کئے جانے والے بونس میں مجموعی طور پر 20ہزار روپئے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب تک جو 1لاکھ 70ہزار روپئے بطور بونس ادا کئے جاتے تھے اس کی جگہ 1لاکھ90ہزار روپئے جاری کئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ سنگارینی کالریز میں خدمات انجام دینے والے 25ہزار ملازمین کو یہ بونس کی جاری کیا جائے گااور مستقل ملازمین اور کنٹراکٹ ملازمین جو جاری کئے جانے والے بونس کے نتیجہ میں 796 کروڑ خرچ ہوں گے ۔3