کلکٹر کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ ، گوٹلاپلی موضع میں کانگریس کے تائیدی امیدوار محمد سلام سرپنچ منتخب
سنگاریڈی۔11 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع سنگاریڈی میں گرام پنچایت انتخابات کے پہلے مرحلے کی راے دہی جمعرات کی صبح 7 بجے سے دوپہر ایک بجے تک سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان منعقد ہوئی۔ سرد موسم کے باوجود ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لیے پولنگ مراکز کا رُخ کیا اور مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹرس کی طویل قطاریں دیکھی گئیں۔ عوام نے جوش و خروش کے ساتھ راے دہی میں حصہ لیا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر و کلکٹر ضلع پی. پروینیا نے تاڑلہ پلی کے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور راے دہی کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے ووٹر کمپارٹمنٹ، بیلٹ باکس، پولنگ ایجنٹس کی موجودگی، قطار کے نظم و نسق اور معذور ووٹروں کے لیے فراہم کی گئی سہولیات کا معائنہ کیا کلکٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ووٹروں کو کسی بھی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور پولنگ کا عمل شفاف اور منظم طریقے سے جاری ہے کلکٹر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سنگا ریڈی، کندی ، پٹن چیرو ، سدا سیوپیٹ ، کونڈہ پور، گمّڈدلہ، اور ہتھنورا منڈل میں گرام پنچایت انتخابات کی رائے دہی مکمل ہوئی۔ سنگاریڈی منڈل میں 19031 ووٹرس کے منجملہ 16224 ووٹرس نے حق راے دہی کا استعمال کیا۔ 85.25 راے دہی ریکارڈ کی گئی۔ کندی منڈل میں جملہ 36898 ووٹرس ہیں اور 31381 ووٹرس نے راے دہی کی اور تناسب 85.05 فیصد رہا۔ کنڈہ پور منڈل میں جملہ 35871 ووٹرس ہیں اور 32189 نے ووٹ دیا اس طرح رائے دہی 89.74 فیصد ہوئی ہے۔ سداسیو پیٹ منڈل میں 41016 ووٹرس کے منجملہ 36531 نے ووٹ دیا جو کہ 84.26 فیصد ہے۔ گمڈ دلہ مبڈل کے 8086 ووٹرس نے راے دہی کی جو 89.49 فیصد ہے۔ ہتھنورا منڈل میں جملہ 40473 ووٹرس ہیں اور 36448 نے راے دہی میں حصہ لیا۔ 90.06 فیصد ووٹرس نے اس منڈل میں ووٹ ڈالا۔ راے دہی مجموعی طور پرامن رہی۔ اسی دوران سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پریتوش پنکچ نے ہتھنورا منڈل کے مختلف پولنگ مراکز کا دورہ کرتے ہوئے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ چوکسی برقرار رکھیں تاکہ انتخابات پْرامن، آزادانہ اور شفاف ماحول میں ہوسکیں۔ راے دہی کے اختتام کے بعد راے شماری کا آغاز ہوا اور تادم تحریر حاصل ہونے والے نتایج ملے جلے نظر آئے۔ قطعی صورتحال رات دیر گئے واضع ہوگی اور پتہ چلے گا کہ کس منڈل میں کس جماعت نے برتری حاصل کی ہے۔