سنگاریڈی : مسٹر ٹی جئے پرکاش ریڈی ( جگا ریڈی) رکن اسمبلی سنگاریڈی نے چیف منسٹر تلنگانہ کی جانب سے سنگاریڈی میں سرکاری میڈیکل کالج کے قیام کے اعلان کاپر جوش خیر مقدم کرتے ہوے کہا کہ ترقیاتی کام سیاسی نقطہ نظر سے بالاتر ہوتے ہیں۔ سنگاریڈی میں میڈیکل کالج کے قیام کے لیے وہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں کانگریس دور حکومت اور کرن کمار ریڈی چیف منسٹر کے وقت سے مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد سنگاریڈی میں میڈیکل کالج کی منظوری کے لیے وہ تین سال تک مختلف احتجاجی پروگرامس منعقد کئے اور پولیس نے متعدد مرتبہ انھیں حراست میں بھی لیا تھا۔ سال 2019 ء اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد پہلے اسمبلی سیشن میں انھوں نے سنگاریڈی کو سرکاری میڈیکل کالج کی منظوری کا مسئلہ اسمبلی میں اٹھایا جس پر وزیر اعلیٰ کے سی آر نے سنگاریڈی کو میڈیکل کالج منظور کرنے کا تیقن دیا۔ اس کے بعد بھی اس مسئلہ کو اسمبلی میں زیر بحث لاتا گیا۔ انھوں نے اپنی دختر جیہ ریڈی کے ہمراہ حیدرآباد میں مجسمہ امبیڈکر تا اسمبلی مارچ بھی کیا تاکہ حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کروا سکے۔ چیف منسٹر نے اسمبلی میں مجھے دئے گئے تیقن کی تکمیل کی ہے جس پر میں ان کا ممنون و مشکور ہوں اور اظہار تشکر کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کے قیام کا اعلان کافی نھیں ہے بلکہ اس کو عملی جامہ پہنانے تیز رفتار اقدامات کئے جائیں۔ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ہاسپٹل سنگاریڈی کے احاطہ میں ہی میڈیکل کالج قایم کیا جائے۔ سرکاری دواخانے میں 25 ایکر آراضی دستیاب ہے اور میڈیکل کالج کی ضروریات کی تکمیل کے لیے ہاسپٹل بھی موجود ہے۔ کالج کی تعمیر کے لیے حکومت فوری ایک ہزار کروڑ روپیہ جاری کرے۔ انھوں نے کہا کہ سال 2004 میں وہ پہلی مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوے تھے اور سال 2005 میں سنگاریڈی کے قریب کندی میں باوقار آئی آئی ٹی منظور کروایا۔ اس کے بعد اگریکلچر انجینئرنگ کالج، پالی ٹیکنک کالج اور دیگر تعلیمی اداروں کو بھی منظور کروایا۔ سنگاریڈی بہترین تعلیمی مرکز میں تبدیل کیا گیا۔ میڈیکل کالج سے بھی سنگاریڈی کی ترقی میں اضافہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اگر چیف منسٹر موقع دیں گے تو وہ وزیر اعلیٰ کو بڑے پیمانہ پر تہنیت پیش کرینگے۔ حافظ شیخ شفیع رکن بلدیہ کانگریس نے میڈیکل کالج کی منظوری کو جگاریڈی صاحب کا کارنامہ قرار دیا اور کہا کہ سنگاریڈی کی ترقی کے لیے جگاریڈی صاحب کی جدو جہد کامیاب ثابت ہوئی۔ میڈیکل کالج کے قیام سے عوام کو سوپر اسپیشیالٹی طبی خدمات حاصل ہونگی اور ضلع سنگاریڈی کے عوام کو عثمانیہ یا گاندھی ہاسپٹل جانے کی ضرورت نھیں ہوگی۔
