سنگاپور میں کورونا وائرس ‘ تلگو عوام وطن واپسی کے خواہاں

   

کچھ اسکولس کو ایک ماہ کی تعطیلات،وائرس مزید شدت اختیار کرنے پر واپسی بھی مشکل

حیدرآباد 9 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سنگاپور میں کورونا وائرس کے پھیل جانے کے بعد دونوں تلگو ریاستوں کے عوام جو سنگاپور میں مقیم ہیں کم از کم ایک ماہ کی چھٹیاں حاصل کرکے اپنے آبائی مقام کو واپس ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سنگاپور میں کورونا وائرس کیلئے ’’ کوڈ آرینج ‘‘ لاگو کردیا گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ وائرس درمیانی شدت سے زیادہ شدت تک پھیل گیا ہے اور اس سے عوام کی صحت متاثر ہوسکتی ہے ۔ کئی ہندوستانیوں کا احساس ہے کہ اگر اس کوڈ آرینج کو ’’ کوڈ ریڈ ‘‘ کردیا جاتا ہے تو پھر ان کیلئے سنگاپور سے نکلنا مشکل ہوجائیگا ۔ انہیں اس بات کی بھی تشویش لاحق ہے کہ ہندوستان میں ائرپورٹس کے عہدیدار انہیں ملک میں داخلہ کی اجازت دینے میں پس و پیش کرسکتے ہیں۔ کورونا وائرس کے پھوٹ پڑنے کے بعد سے کچھ انٹرنیشنل اسکولس کی جانب سے ایک ماہ کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ چونکہ اب موجودہ صورتحال میں سنگاپور میں رکنا کوئی معنی نہیںرکھتا اسلئے کئی خاندان ہندوستان میں اپنے آبائی شہروں کو واپس ہونے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ عموما ہر تعلیمی سال میں جون میں ایک ماہ کی تعطیلات دی جاتی ہیں لیکن اس بار کچھ اسکولس نے ابھی سے ایک ماہ کی چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے ۔ رام نگر کے رہنے والے ایک شہری گوپی چند نے یہ بات بتائی جوسنگاپور میں کام کرتے ہیں۔ گوپی کو ایک ہفتے بعد شہر آنا تھا لیکن وہ ایک ہفتے قبل ہی حیدرآباد پہونچ چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ وائرس اور بھی شدت اختیار کرجاتا ہے تو پھر ساری منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ جاتی ۔ ایسے میں زیادہ خطرہ مول لئے بغیر انہوں نے ایک ہفتے قبل ہی وطن واپس ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ کوڈ آرینج کے لاگو کئے جانے کے بعد وزارت صحت سنگاپور کی جانبسے اس وائرس کے مزید پھیلنے کو روکنے کیلئے مختلف اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے ۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں متفکر والدین سنگاپور میں مقیم اپنے بچوں سے رابطے یں ہیں اور وہ صورتحال سے واقفیت حاصل کر رہے ہیں۔ کچھ خاندانوں نے اپنے بچوں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ مختصر سی تعطیلات پر ہندوستان واپس آجائیں۔ سنگاپور میں زائد از پانچ لاکھ ہندوستانی کام کرتے ہیں۔