سنگورپراجکٹ ہزاروںکسان اورعوام کا انحصار

   

حکام کی لاپرواہی سے 240ٹی ایم سی پانی ضائع ‘ فوری مرمت کی جائے ‘ سی پی ایم کامطالبہ

سنگا ریڈی یکم نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سی پی ایم ضلع سکریٹری گولاپلی جے راجو نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر سنگور پروجیکٹ اور منجیرا بیراج کی مرمت کرے، جو سنگاریڈی ضلع، حیدرآباد اور نظام آباد اضلاع کو پینے کا پانی فراہم کرتا ہے سنگاریڈی ضلع ایریگیشن ایس ای کو یادداشت پیش کی گئی انہوں نے کہا کہ سنگور پروجیکٹ کی گنجائش 30 ٹی ایم سی ہے لیکن موجودہ مرمت کی وجہ سے صرف 17 ٹی ایم سی پانی ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے اس دوران تقریباً 240 ٹی ایم سی پانی ضائع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت تقریباً 40 ہزار ایکڑ اراضی جس کو سیراب کرنے کی ضرورت تھی اس پر کاشت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ظہیر آباد، اندول اور نارائن کھیڈ علاقوں کو تازہ پانی کے ساتھ ساتھ لفٹ اریگیشن اسکیموں کو بھی فراہم کرتا ہے۔ ہزاروں کسان اور عوام ان پر انحصار کرتے ہیں۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی ڈیم سیفٹی حکام کی اطلاع کے باوجود آبپاشی کے حکام نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر جامع تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرمت کے لیے فوری طور پر فنڈز مختص کرکے کام شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سنگور پراجکٹ کے بائیں اور دائیں نہروں کا کام مکمل طور پر شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی مرمت کے دوران ضلع میں پانی کی کمی کو روکنے کے لیے متبادل اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دریائے منجیرا کو صنعتی فضلے سے آلودہ ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اس موقع پر سی پی ایم قائدین ایم نرسملو، ریونت، کرشنا، اشوک، پروین سریش اور دیگر نے شرکت کی۔