سنگور ذخیرہ آب پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں

   

گنجائش سے زیادہ پانی جمع کیا گیا ، کمیٹی نے پراجیکٹ کی فوری مرمت کرنے کا حکومت کو مشورہ دیا
حیدرآباد ۔ 8 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : دارالحکومت حیدرآباد کے بشمول متحدہ اضلاع میدک و نظام آباد کو پینے اور آبپاشی کیلئے پانی سربراہ کرنے والا سنگور ذخیرہ آب خطرہ میں پڑ گیا ہے ۔ اگر فوری مرمت نہیں کی گئی تو ڈیم کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے ۔ ڈیم سیفٹی ریویو پینل نے بتایا کہ ڈیم کے اوپری حصے کے پتھروں کو نقصان پہونچا ہے ۔ اس کو جنگی خطوط پر مرمت کرنے کی تجویز پیش کی ۔ مقررہ مدت میں کاموں کو تکمیل کرنے حکومت کو رپورٹ پیش کی ۔ واضح رہے سنگاریڈی کے پلکل منڈل میں 29.91 ٹی ایم سی کی گنجائش والا 1976 میں سنگور ریزوائر کی تعمیر کا آغاز ہوا اور 1989 میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی ۔ حیدرآباد کو پینے کے پانی کی ضروریات کیلئے 6.96 ٹی ایم سی پانی مختص کیا گیا ۔ ماہرین کی کمیٹی نے چار دن قبل حکومت کو رپورٹ پیش کرکے فوری مرمت کی تجویز پیش کی تھی ۔ سنگور ذخیرہ آب کے ڈیزائن کے مطابق اس میں 517.8 میٹر تک پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے ۔ تاہم مشن بھاگیرتا کی ضروریات کے لیے سابق بی آر ایس حکومت نے 30 اکٹوبر 2017 کو احکامات جاری کرتے ہوئے 520.50 میٹرس تک پانی ذخیرہ کرنے کی منظوری دی تھی ۔ تاہم کمیٹی نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ کئی برسوں سے اس ذخیرہ آب میں 522 میٹرس سے زیادہ پانی ذخیرہ کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں آبی ذخائر کو شدید نقصان پہونچا ہے ۔ پشتے کو نقصان پہونچا ہے اس کی مرمت بھی نہ ممکن ہوگئی ۔ اگر ریوئیٹمنٹ کو فوری مرمت نہیں کیا گیا تو یہ کسی بھی وقت منہدم ہونے کا خدشہ ہے ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مانجرا بیاریج ، نظام ساگر کے علاوہ چیک ڈیمس کو بھی نقصان پہونچ سکتا ہے ۔ رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ ڈیم کی حفاظت کرنے والی دیوار میں شگاف ہے اور دیوار کا ایک رخ جھکا ہوا ہے ۔ اس کو فوری طور پر گرایا جائے ۔ سال 2016 ، 2019 ، 2024 میں چار مرتبہ سنگور ڈیم کا معائنہ کیا گیا تھا ۔ اسپل وے ، ارتھ ڈیم اور گیلریز کو فوری مرمت کرنے کی سفارش کی گئی تھی ۔ جس کو نظر انداز کردیا گیا تھا ۔ ریزر وائر کے نیچے والائیل پونڈ اچھی حالت میں نہیں ہے ۔ ریڈیل گیٹس کو پینٹ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ساتھ ہی ربر کی سیل کو تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا ۔ ڈیم میں 97 فیصد پانی کا ذخیرہ گیٹس پر انحصار کیا ہوا ہے ۔ گیارنٹی کرین آپریٹر ، الیکٹریشن اور فٹر کو دستیاب رکھنے کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ ضروری کاموں کی انجام دہی کے لیے خصوصی فنڈز کو فوری منظور کرنے اور مانسون کے ختم ہونے کے بعد مرمتی کام شروع کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔۔ 2