مسلم فیڈریشن آف پنجاب کی جانب سے صبح سے رات تک جاری لنگر عوام کی توجہ کا مرکز
نئی دہلی: مودی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا دیڑھ ماہ سے زیادہ مدت سے احتجاج جاری ہے۔ کسان تین زرعی قوانین اور مودی حکومت کی ناقص پالیسی سے سخت ناراض ہیں۔ اب تک کتنے ہی کسان شہید ہو چکے ہیں اور گزشتہ شب ایک اور کسان نے زہر کھا کر اپنی جان دے دی، لیکن مودی حکومت ضد پر اڑی ہے۔کسانوں کی خدمت میں کچھ لوگ کھانے کا انتظام سے لیکر کپڑے دھونے، صفائی و ستھرائی سے لیکر جوتے پالش کرنے کے علاوہ مفت طبّی خدمات بھی انجام دے رہے ہیں۔سنگھو بارڈر پر مسلم فیڈریشن آف پنجاب کی جانب سے جاری لنگر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ مسلم فیڈریشن کی جانب سے صبح سے رات تک لنگر جاری رہتا ہے۔اس کے علاوہ محمد امجد جو سنگھو بارڈر پر کسانوں کی خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ نماز بھی پڑھاتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ یہاں روزانہ نماز کا اہتمام کیا جاتا ہے اور جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ بعد نماز کالے قوانین کی واپسی کے لئے خصوصی دعائیں بھی کی جاتی ہے جس میں سکھ کسان بھی ہاتھ اٹھا کر دعا میں شرکت کرتے ہیں۔ اس لنگر کی خاص بات یہ ہے کہ جب تک لوگ آتے رہتے ہیں یہ اپنی پوری آب وتاب سے چلتا رہتا ہے۔ مسلم فیڈریشن آف پنجاب کے ذمہ دار حاجی جمیل نے لنگر کے بارے میں بتایا کہ ہم میٹھے چاول جسے زردہ کہتے ہیں اسے بنا کر لوگوں کا پیٹ بھرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ شر پسند عناصر مسلمانوں اور کسانوں کی اس تحریک کو بدنام کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔ تاہم کچھ لوگوں نے یہ بھی کہنا شروع کر دیا تھا کہ یہاں بریانی پکائی اور کھلائی جا رہی ہے، ساتھ ہی یہ افواہیں بھی پھیلائی جارہی ہیں کہ یہاں پیزّا کھلایا جا رہا ہے ۔انہوں نے ان باتوں کی سخت تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس مظاہرہ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جو ملک میں بٹوارے کی سیاست کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارے سکھ کسان بھائی ہمارا پورا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن گنگا-جمنی تہذیب کا مظاہرہ کر رہی ہے اور لوگوں کو آپس میں اتحاد پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے۔ تاہم پنجاب، ہریانہ سے آئے ہوئے کسان بھائی مزہ لے کر ہمارے ہاتھ کا بنا ہو زردہ کھاتے ہیں۔ گودی میڈیا کی آنکھوں سے پٹّی ہٹانے کیلئے مسلم فیڈ ریشن آف پنجاب نے مضحکہ خیز پوسٹر بھی لگا رکھا ہے جس پر لکھا ہے ’’ آپ کی آنکھوں پر پردہ ہے گو دی میڈیا جی، یہ بریانی نہیں زردہ ہے‘‘۔