لکھنؤ:20 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے چہارشنبہ کو ایک بار پھر وضاحت کی ہے کہ وہ اپنے سابقہ موقف میں قائم ہے اور ایودھیا قضیہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل داخل نہیں کرے گا۔ بورڈ نے مزید کہا کہ 5 ایکڑ زمین پر فیصلہ بورڈ کی 26 نومبر کی میٹنگ میں کیا جائے گا۔وقف بورڈ کے چیئر مین ظفرفاروقی نے چہارشنبہ کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں اور عدالت عظمی کے فیصلے کے بعد سنی سنٹرل وقف بورڈ نظر ثانی کی اپیل داخل نہیں کرے گا۔مسٹر فاروقی نے مزید کہا کہ آنے والے 26 نومبر کو لکھنو میںواقع بورڈ کے ہیڈکوراٹر پر بورڈ ممبران کی میٹنگ ہوگی اور اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر مسجد کی تعمیر کے لئے 5 ایکڑ زمین لی جائے یا نہ لی جائے ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی عرضی داخل کئے جانے کے فیصلے پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ہم اپنے لفظوں کو واپس نہیں لیں گے ہم ریویو پٹیشن نہیں داخل کریں گے لہذا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ساتھ دینے کا کوئی سوال ہی نہیں ہوتا’۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نہ تو انہیں لکھنؤ میں 17 نومبر کو ہوئی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ میں مدعو کیا گیا تھا اور نہ ہی مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے ریویو پٹیشن فائل کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے ۔مجھے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ میں ہوئے فیصلوں کے بارے میں کسی قسم کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔قابل ذکر ہے کہ یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے 9 نومبر کو ایودھیا قضیہ پر عدالت عظمی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کے بعد ہی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی جائزہ عرضی داخل کرنے سے منع کردیا تھا۔وہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے 17 نومبر کو اپنی میٹنگ میں فیصلہ کیا ہے کہ وہ کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کرے گا۔