سن نے صحافت کی پستی دکھائی : اسٹوکس

   

لندن ۔19 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے کہا ہے کہ دی سن اخبار میں ان کے خاندان کے بارے میں شائع ہونے والی خبر قابلِ نفرت اور صحافت کی پست ترین قسم ہے۔ حالیہ شائع ہونے والی ایک خبر میں دی سن اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ بین اسٹوکس کے سوتیلے بہن اور بھائی کو تقریباً 31 برس قبل قتل کر دیا گیا تھا۔ اس حوالے سے بین اسٹوکس نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ ایک بیان اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دی سن اخبار نے میرے خاندان کے حوالے سے انتہائی ذاتی اور صدمہ دینے والے واقعات کو شائع کرنا مناسب سمجھا جو انتہائی غیر اخلاقی اور سنگدلانہ تھی۔ 28 برس کے اسٹوکس نے انگینڈ کو 2019 کا ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور حالیہ ایشز ٹسٹ سیریز کے ہیڈنگلے ٹسٹ کے دوران 135 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر انگلینڈ کو فتح سے ہمکنار کروایا تھا۔انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ کہانی میرے خاندان کی ذاتی زندگیوں سے متعلق ہے اور یہ تقریباً 31 برس پرانی ہے۔ اس کہانی میں بہت سی باتیں درست نہیں ہیں جس کے باعث اس سے ہونے والا نقصان بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید لکھا کہ اس خبر کو شائع کرنے کے فیصلے سے خاص کر میری والدہ کے لئے زندگی بھر کے لیے سنگین مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں۔