سوائے ٹی آر ایس کے کسی جماعت کو ووٹ مانگنے کا حق نہیں

,

   

گریجویٹ حلقہ حیدرآباد ، رنگاریڈی ، محبوب نگر کی انتخابی مہم سے ہریش راؤ کا خطاب
حیدرآباد :۔ وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس ۔ بی جے پی اور کمیونسٹ جماعتوں کو ووٹ دینا ضائع کرنے کے برابر ہے کیوں کہ یہ جماعتیں اقتدار میں نہیں ہیں ۔ ایسی جماعتوں کو ووٹ دینے کا کیا فائدہ ؟ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کا اعزاز ٹی آر ایس کو ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر کی قیادت میں ریاست کے تمام شعبے ترقی پارہے ہیں ۔ سماج کے ہر طبقہ کو حکومت کی فلاحی اسکیمات سے فائدہ پہونچایا جارہا ہے اور ووٹ مانگنے کا حق صرف ٹی آر ایس کو ہے ۔ متحدہ آندھرا میں تلنگانہ کا نام لینے پر بھی پابندی تھی ۔ کانگریس قائدین نے صرف سیاسی مفادات کیلئے تلنگانہ کا نام لیا تھا ۔ ابراہیم پٹنم میں گریجویٹ حلقہ حیدرآباد ، رنگاریڈی ، محبوب نگر کی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور ٹی ار ایس کی امیدوار وانی دیوی کو کامیاب بنانے دن رات کام کرنے تقریبا 70 تا 80 فیصد ووٹنگ کرانے کا پارٹی کیڈر کو مشورہ دیا اور کہا کہ ووٹنگ تناسب میں جتنا اضافہ ہوگا اتنا ٹی آر ایس کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سب سے بڑا نیٹ ورک ٹی آر ایس کا ہے ۔ اس طرح کا نیٹ ورک کانگریس اور بی جے پی کے پاس نہیں ہے ۔ کانگریس اور تلگو دیشم 70 سال تک رہے مگر کم از کم پینے کے پانی کا انتظام کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ ٹی آر ایس نے گھر گھر نلوں سے پانی کا انتظام کیا ۔ کسانوں کو مفت برقی دی اور 10 ہزار روپئے ریتو بندھو اسکیم ریاست میں برقی کی پیداوار کو 16 ہزار میگا واٹ بڑھایا گیا ۔ مشین بھگیرتا ، کلیان لکشمی ، شادی مبارک اسکیمات کی مرکزی حکومت نقل کررہی ہے ملک کی جن ریاستوں میں بی جے پی حکومت ہے کیا ان ریاستوں میں اس طرح کی اسکیمات پر عمل ہورہا ہے بی جے پی قائدین سے استفسار کیا ۔ تقسیم آندھرا کے بل میں تلنگانہ سے جو وعدے کئے ان کو پورا نہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ لہذا کانگریس ۔ بی جے پی ۔ تلگو دیشم اور کمیونسٹ جماعتوں کو ریاست میں ووٹ مانگنے کا حق نہیں ہے ۔ ٹی آر ایس کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ طلب کررہی ہے وہ گریجویٹ طبقہ سے اپیل کرتے ہیں ٹی آر ایس کی امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائے ۔